HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Moiz Amjad

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

اقامت دین

ماہنامہ ’’فاران‘‘ کراچی کے جون ۱۹۹۵ء کے شمارے میں مولانا گوہر رحمان صاحب کا مضمون ’’التزام جماعت‘‘ شائع ہوا۔ اس میں مولانا نے ’الجماعۃ‘ کے بارے میں ہمارے نقطۂ نظر سے اختلاف فرمایا ہے۔ اس ضمن میں مولانا محترم نے ’اقامت دین‘ اور ’اظہاردین‘ کے مفہوم کے بارے میں بھی ہمارے نقطۂ نظر پر تنقید کی ہے۔ ان صفحات میں ہم ’ اقامت دین‘ کے بارے میں ان کے فرمودات کا جائزہ لیں گے۔ اس کے بعد ان شاء اللہ اگر مہلت ملی تو ’اظہار دین‘ کے بارے میں بھی ان کے نقطۂ نظر اور اس کے لیے ان کے پیش کردہ دلائل پر بحث کریں گے۔ اقامت دین کے بارے میں ہم یہاں ایک مرتبہ پھر اپنا نقطۂ نظر ۱؂واضح کرنے کی کوشش کریں گے۔ یہ بحث اپنی بنیاد میں دو نکات پر مشتمل ہو گی: ایک یہ کہ سورۂ شوریٰ (۴۲) کی آیت ۱۳میں ’اَقِیْمُوا الدِّیْنَ‘ کے معنی کیا ہیں؟ اور دوسرے یہ کہ اقامت دین ہمارے نزدیک دینی فرائض میں سے ایک فریضہ ہے یا اس کی کچھ اور حیثیت ہے۔

 _______

 ۱؂  استاذ گرامی جاوید احمد صاحب غامدی اس مسئلے پر لکھ چکے ہیں۔ تفصیل کے لیے ان کی کتاب ’’برہان‘‘ کے مضمون ’’تاویل کی غلطی‘‘ پر نظر ڈال لیجیے۔


 ____________

B