باب اول
1: ثُمَّ اِنَّ رَ بَّکَ لِلَّذِیْنَ ہَاجَرُوْا مِنْ بَعْدِ مَا فُتِنُوْا ثُمَّ جَاہَدُوْا وَصَبَرُوْٓا اِنَّ رَ بَّکَ مِنْ بَعْدِہَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ()(سورۃنحل-16آیت110)
’’ جن اہل ایمان نے آزمایشوں میں ڈالے جانے کے بعد ہجرت کی، جدوجہد کی اور صبر سے کام لیا تو ایسے لوگوں کے لیے اُس دن یقیناًتیرا رب بڑا ہی بخشنے والا اور بہت رحم کرنے والا ہے‘‘۔
2: فَلَا تُطِعِ الْکَافِرِیْنَ وَجَاہِدْہُمْ بِہٖ جِہَادًا کَبِیْرًا()(سورۃ فرقان-25آیت52)
’’پس اے نبیؐ، تم ان ناشکروں کی بات کا دھیان نہ کرو اور اس (قرآن) کے ذریعے سے ان کے ساتھ ’’جہاد کبیر‘‘ کرو‘‘۔
3: وَمَنْ جَاہَدَ فَاِنَّمَا یُجَاہِدُ لِنَفْسِہٖ اِنَّ اللّٰہَ لَغَنِیٌّ عَنِ الْعَالَمِیْنَ()
’’جو شخص بھی ہماری راہ میں جدوجہد کررہا ہے، وہ اپنے ہی فائدے کے لیے کررہا ہے‘‘۔(سورۃعنکبوت-29آیت6)
4: وَالَّذِیْنَ جَاہَدُوْا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا وَاِنَّ اللّٰہَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ
’’جو لوگ ہماری راہ میں جدوجہد کررہے ہیں، ہم ان پر اپنی راہیں ضرور کھولیں گے۔ بے شک، اللہ نیکو کاروں ہی کے ساتھ ہے‘‘۔(سورۃ عنکبوت-29آیت69)
5: اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِیْنَ ہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اُولٰٓءِکَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَ اللّٰہِ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ() (سورۃ بقرہ-2آیت218)
’’یقیناًجو لوگ ایمان پر قائم رہے ہیں، اور جن لوگوں نے ہجرت کی ہے اوراللہ کی راہ میں جدوجہد کی ہے،وہ اللہ کی رحمت کے امیدوار ہیں۔یقیناًاللہ بخشنے والا مہربان ہے‘‘۔
6: اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ وَلَمَّا یَعْلَمِ اللّٰہُ الَّذِیْنَ جَاہَدُوْا مِنْکُمْ وَیَعْلَمَ الصَّابِرِیْنَ() (سورۃ آل عمران -3آیت142)
’’کیا تم (میں سے بعض) نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یوں ہی جنت میں چلے جاؤگے، حالانکہ ابھی تو اللہ نے یہ دیکھا ہی نہیں کہ تم میں سے کون اس کی راہ میں جدوجہد کرنے والے اور اس کی خاطر صبرواستقامت کرنے والے ہیں‘‘۔
7: لاَ یَسْتَوِی الْقَاعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ غَیْْرُ اُولِی الضَّرَرِ وَالْمُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ فَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجَاہِدِیْنَ بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ عَلَی الْقَاعِدِیْنَ دَرَجَۃً وَکُلاًّ وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنٰی وَفَضَّلَ اللّٰہُ الْمُجَاہِدِیْنَ عَلَی الْقَاعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًا()(سورۃ نساء -4آیت95)
’’مومنین میں سے وہ لوگ جو بغیر کسی معذوری کے گھر میں بیٹھے رہتے ہیں اور وہ جو اپنے مال وجان کے ساتھ اللہ کے راستے میں جدوجہد کرتے ہیں،دونوں کی حیثیت یکساں نہیں ہے۔مال وجان سے جدوجہد کرنے والوں کو اللہ نے بیٹھ رہنے والوں پر ایک درجہ فضیلت کا بخشا ہے۔اگرچہ دونوں ہی سے اللہ کا اچھاوعدہ ہے، مگر اللہ نے جدوجہد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر ایک اجر عظیم کی فضیلت دی ہے۔ (ان کے لیے) اللہ کی طرف سے بڑے درجے ہیں اور مغفرت ورحمت بھی ہے۔یقیناًاللہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے‘‘۔
8: یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَابْتَغُوْٓا اِلَیْہِ الْوَسِیْلَۃَ وَجَاہِدُوْا فِیْ سَبِیْلِہٖ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ()(سورۃ مائدہ -6آیت35)
’’اے اہل ایمان!اللہ سے ڈرتے رہو،صرف اسی کے تقر ب کے طالب بنو، اوراسی کی راہ میں جدوجہد کرو تاکہ تمھیں کامیابی نصیب ہو‘‘۔
9: یٰٓاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّہُمْ وَیُحِبُّوْنَہٗٓ اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکَافِرِیْنَ یُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَلاَ یَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآءِمٍ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآءُ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ()(سورۃ مائدہ -5آیت54)
’’اے(بظاہر)ایمان لانے والو،اگر تم میں سے کوئی اپنے دین سے پھرتا ہے تو (اللہ کو کوئی پروا نہیں)،وہ بہت جلد ایسے لوگوں کو اٹھائے گا جو اللہ کو محبوب ہوں گے اور اللہ ان کو محبوب ہوگا۔جو مومنین کے لیے نرم مزاج اور منکرین حق پر سخت ہوں گے، جو اللہ کی راہ میں جدوجہد کریں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہ ڈریں گے‘‘۔
10: اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّنَصَرُوْٓا اُولٰٓءِکَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَمْ یُہَاجِرُوْا مَا لَکُمْ مِّنْ وَلاَیَتِہِمْ مِّنْ شَیْْءٍ حَتّٰی یُہَاجِرُوْا وَاِنِ اسْتَنْصَرُوْکُمْ فِی الدِّیْنِ فَعَلَیْْکُمُ النَّصْرُ اِلاَّ عَلٰی قَوْمٍ بَیْْنَکُمْ وَبَیْْنَہُمْ مِّیْثَاقٌ وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ() وَالَّذیْنَ کَفَرُوْا بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍ اِلاَّ تَفْعَلُوْہُ تَکُنْ فِتْنَۃٌ فِی الْاَرْضِ وَفَسَادٌ کَبِیْرٌ() وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ اٰوَوْا وَّنَصَرُوْٓا اُولٰٓءِکَ ہُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا لَّہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیْمٌ() وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْ بَعْدُ وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا مَعَکُمْ فَاُولٰٓءِکَ مِنْکُمْ وَاُولُوا الْاَرْحَامِ بَعْضُہُمْ اَوْلٰی بِبَعْضٍ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْْءٍ عَلِیْمٌ(سورۃ انفال-8آیات75...........72)
’’جن لوگوں نے ایمان قبول کیا، ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں اپنے مال وجان سے جدوجہد کی (یعنی مہاجرینِ مکہ)، اور جن لوگوں نے ان کو پناہ دی اور مدد کی (یعنی انصارِ مدینہ)، یہی لوگ ایک دوسرے کے ولی ہیں۔رہے وہ لوگ جو ایمان تو لے آئے، لیکن انھوں نے ہجرت نہیں کی، ان سے تمھارا ولایت کا تعلق اُس وقت تک نہیں ہوگا جب تک وہ ہجرت کرکے (ریاستِ مدینہ میں) نہ آجائیں۔تاہم اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد مانگیں تو ان کی مدد کرنا تم پر لازم ہے ، لیکن کسی ایسی قوم کے خلاف نہیں جن سے تمھارا معاہدہ ہو۔جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اسے دیکھ رہا ہے۔ جو لوگ منکرینِ حق ہیں وہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ اگر تم اس قانون پرعمل نہ کروگے تو زمین میں فتنہ اور بڑا فساد رونما ہوگا۔
13: اَمْ حَسِبْتُمْ اَنْ تُتْرَکُوْا وَلَمَّا یَعْلَمِ اللّٰہُ الَّذِیْنَ جَاہَدُوْا مِنْکُمْ وَلَمْ یَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَلاَ رَسُوْلِہٖ وَلاَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَلِیْجَۃً وَاللّٰہُ خَبِیْرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ()(سورۃتوبہ-9آیات16)
’’(اے مومنو)، کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یوں ہی چھوڑ دیے جاؤگے۔ حالانکہ ابھی اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو چھانٹا ہی نہیں جنھوں نے اس کی راہ میں جدوجہد کی اور اللہ ورسولؐ اور مومنین کے سوا کسی کو جگری دوست نہیں بنایا۔ جو کچھ تم کررہے ہو، اللہ اس سے خوب باخبر ہے‘‘۔
15-14: اَجَعَلْتُمْ سِقَایَۃَ الْحَآجِّ وَعِمَارَۃَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ کَمَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَجَاہَدَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ لاَ یَسْتَوٗنَ عِنْدَ اللّٰہِ وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمِیْنَ() اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَہَاجَرُوْا وَجَاہَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ اَعْظَمُ دَرَجَۃً عِنْدَ اللّٰہِ وَاُولٰٓءِکَ ہُمُ الْفَآءِزُوْنَ()(سورۃ توبہ -9آیات20,19)
’’کیا تم لوگوں نے محض حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد حرام کے انتظام کو ان لوگوں کے عمل کے ہم رتبہ کردیا ہے جو اللہ اور آخرت پر ایمان لائے اور جنھوں نے اللہ کے راستے میں جدوجہد کی۔ اللہ کے نزدیک یہ دونوں برابر نہیں ہوں گے۔ اللہ ظالموں کی رہنمائی نہیں کرتا۔جو لوگ ایمان لے آئے، ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں اپنے مال وجان سے جدوجہد کی، انھی کا درجہ اللہ کے ہاں بڑا ہے اور یہی لوگ کامیاب ہونے والے ہیں‘‘۔
16: قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَآؤُکُمْ وَاَبْنَآؤُکُمْ وَاِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیْرَتُکُمْ وَاَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوْہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَمَسَاکِنُ تَرْضَوْنَہَآ اَحَبَّ اِلَیْْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَجِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفَاسِقِیْنَ()(سورۃ توبہ -9آیت24)
’’(اے نبیؐ)، ان سے کہہ دو کہ اگر تمھارے باپ، بھائی، بیویاں، خاندان، وہ مال جو تم نے کمایا، وہ تجارت جس کے نقصان کا تمھیں اندیشہ ہے اور وہ مکانات جو تم کو پسند ہیں، اگر تمھیں اللہ اور اس کے رسولؐ اور اس کی راہ میں جدوجہد سے زیادہ عزیز ہیں تو انتظار کرو، یہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ صادر فرمادے۔ اللہ فاسقین کی رہنمائی نہیں کرتا‘‘۔
17: اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّثِقَالاً وَّجَاہِدُوْا بِاَمْوَالِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ذٰلِکُمْ خَیْْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ()(سورۃ توبہ-9آیت41)
’’(اے مومنو، اس جنگ کے لیے) نکلو، خواہ معمولی سامان کے ساتھ ہو یا بھاری سامان کے ساتھ۔ اور اپنے مال اور اپنی جان سے اللہ کے راستے میں جدوجہد کرو۔اگر تم جانو تو یہ تمھارے لیے بہتر ہے‘‘۔
18: لاَ یَسْتَاْذِنُکَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ اَنْ یُّجَاہِدُوْا بِاَمْوَالِہِمْ وَاَنْفُسِہِمْ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ بِالْمُتَّقِیْنَ()(سورۃ توبہ -9آیت44)
’’جو لوگ اللہ اور آخرت پر سچا ایمان رکھتے ہیں، وہ کبھی تم سے یہ درخواست نہ کریں گے کہ انھیں اپنی جان ومال کے ساتھ جدوجہد کرنے سے معاف رکھا جائے۔ اللہ اپنے متقی بندوں سے خوب باخبر ہے‘‘۔
19: یٰٓاَ یُّہَا النَّبِیُّ جَاہِدِ الْکُفَّارَ وَالْمُنَافِقِیْنَ وَاغْلُظْ عَلَیْْہِمْ وَمَاْوَاہُمْ جَہَنَّمُ وَبِءْسَ الْمَصِیْرُ()(سورۃ توبہ-9آیت73)
’’اے نبیؐ،ان کفار اور منافقین، دونوں کا پوری قوت سے مقابلہ کرو اور ان پر سخت بن جاؤ۔ان کا ٹھکانا جہنم ہے جو نہایت ہی برا ٹھکانا ہے‘‘۔
20: اَلَّذِیْنَ یَلْمِزُوْنَ الْمُطَّوِّعِیْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ فِی الصَّدَقَاتِ وَالَّذِیْنَ لاَ یَجِدُوْنَ اِلاَّ جُہْدَہُمْ فَیَسْخَرُوْنَ مِنْہُمْ سَخِرَ اللّٰہُ مِنْہُمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ (سورۃ توبہ-9آیت79)
’’(اللہ ان منافقین کی سرگوشیوں کو بھی خوب جانتا ہے) جو خوش دلی سے انفاق کرنے والے اہل ایمان پر ان کی مالی قربانیوں کے معاملے میں نکتہ چینیاں کرتے ہیں۔ جو غریب مسلمان صرف اپنی محنت مزدوری ہی سے انفاق کرتے ہیں، ان کاتمسخر اڑاتے ہیں۔لیکن اللہ نے ان منافقین کا مذاق اڑایا اور ان کے لیے دردناک سزا ہے‘‘۔