HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : شاہد رضا

سچا دین

[جناب جاوید احمد غامدی کی تحریروں، آڈیوز اور ویڈیوز سے اخذ و استفادہ پر مبنی مختصر سوال و جواب]

سوال:  کیا صرف اسلام ہی سچا دین ہے؟

جواب: اللہ تعالیٰ نے ایک ہی دین بھیجا تھا، اس لیے اس کے علاوہ کوئی دوسرا مذہب ہے ہی نہیں۔ سیدنا آدم علیہ السلام سے لے کر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک سب پیغمبر ایک ہی دین لے کر آئے ہیں۔ اس دین کا نام اللہ نے کسی شخص، علاقے یا مدرسے کے نام پر نہیں رکھا، بلکہ اس کا نام ’اسلام‘ رکھا ہے۔ چنانچہ سورۂ آل عمران میں اعلان کیا ہےکہ:

اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ.(۳: ۱۹)
’’بے شک، اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے۔‘‘

جب سے دنیا وجود میں آئی ہے، اللہ کا ایک ہی دین رہا ہے اور اس کا نام ’اسلام‘ ہے۔ ’اسلام‘ کا مطلب ہے: اپنے آپ کو سرنڈر (surrender) کر دینا، حوالے کردینا، سپرد کر دینا اور خدا کے سامنے اپنے آپ کو پیش کردینا۔ یہ لفظ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس وقت بولا تھا، جب انھوں نے اللہ تعالیٰ کے ایک عظیم حکم کی پیروی میں ایک غیرمعمولی اقدام کیا تو جواب میں کہا:

اِذْ قَالَ لَهٗ رَبُّهٗ٘ اَسْلِمْﶈ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ. (البقرہ۲: ۱۳۱)
’’(وہی ابراہیم کہ) جب اُس کے پروردگار نے اُسے حکم دیا کہ اپنے آپ کو حوالے کر دو، اُس نے فوراً کہا: میں نے اپنے آپ کو پروردگار عالم کے حوالے کر دیا۔‘‘

 یعنی میں نے اپنے آپ کو جہانوں کے پروردگار کے سپرد کر دیا ہے۔ ’اسلام‘ اللہ تعالیٰ کا رکھا ہوا نام ہے۔ جب سے دنیا بنی ہے، اللہ تعالیٰ نے جو ہدایت بھی دی ہے، اس کےلیے ’اسلام‘ ہی کا لفظ اختیار کیا ہے اور اس کے ماننے والوں کو ’مسلمان‘ کہا ہے۔

چنانچہ قریش مکہ کو بھی توجہ دلائی گئی کہ تم نے یہ کس قسم کے نام رکھ لیے ہیں اور کن فرقوں میں بٹ گئے ہو، تمھارے باپ ابراہیم نے تو تمھارا نام ’مسلمان‘ رکھا تھا:

هُوَ سَمّٰىكُمُ الْمُسْلِمِيْنَ. (الحج۲۲: ۷۸)
’’ اُسی نے تمھارا نام مسلم رکھا تھا۔‘‘

لہٰذا ہماری مذہبی شناخت مسلمان ہے۔ یہود اور مسیحی بھی اسلام ہی کا ایک فرقہ ہیں۔ تمام الہامی کتابیں ــــــ تورات، انجیل اور زبور ــــــ اسلام ہی کی کتابیں ہیں۔ انبیا علیہم السلام کے صحائف اسلام ہی کے صحائف ہیں۔ قرآن مجید نے سورۂ شوریٰ میں وضاحت کی ہے کہ :

شَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا وَصّٰي بِهٖ نُوْحًا وَّالَّذِيْ٘ اَوْحَيْنَا٘ اِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهٖ٘ اِبْرٰهِيْمَ وَمُوْسٰي وَعِيْسٰ٘ي اَنْ اَقِيْمُوا الدِّيْنَ وَلَا تَتَفَرَّقُوْا فِيْهِ. (۴۲: ۱۳)
’’ اُس نے تمھارے لیے وہی دین مقرر کیا ہے جس کی ہدایت اُس نے نوح کو فرمائی اور جس کی وحی، (اے پیغمبر)، ہم نے تمھاری طرف کی ہے اور جس کا حکم ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو دیا کہ (اپنی زندگی میں) اِس دین کو قائم رکھو اور اِس میں تفرقہ پیدا نہ کرو۔‘‘

اللہ تعالیٰ کا دین ایک ہی دین ہے ۔ اس کے سوا کوئی دوسرا مذہب اور دین دنیا میں ہے ہی نہیں۔ یہ سب ہمارے مسلمان بھائی ہیں، جو اپنے نام بھی نئے رکھ بیٹھے ہیں اور اپنے دین کو بھی فراموش کر بیٹھے ہیں۔ ان کو یاد دلائیے کہ ان کا دین اسلام ہے، اس لیے کہ دنیا کے اندر کوئی دو دین نہیں ہیں ۔ انسانوں نے جو چیزیں پیدا کی ہیں، وہ فلسفہ، تصوف اور مذہب میں لوگوں کی ایجاد کی ہوئی طرح طرح کی بدعتیں ہیں۔ اللہ نے کبھی دو دین بھیجے ہی نہیں ہیں، بلکہ ایک ہی دین بھیجا ہے۔[1]

___________


حج و عمرہ کا مقصد

حج وعمرہ کا مقصد وہی ہے جو اِن کی حقیقت ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا اعتراف، اُس کی توحید کا اقرار اوراِس بات کی یاد دہانی کہ اسلام قبول کر کے ہم اپنے آپ کو پروردگار کی نذر کرچکے ہیں۔ یہی وہ چیزیں ہیں جن کی معرفت اور دل و دماغ میں جن کے رسوخ کو قرآن نے مقامات حج کے منافع سے تعبیر کیا ہے۔ چنانچہ سورۂ حج کی جو آیت ابتدا میں نقل ہوئی ہے، اُس میں حج کے مناسک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا ہے :’لِیَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَھُمْ‘(تاکہ وہ اپنے لیے منفعت کی جگہوں پر حاضر ہوں)۔ یہ مقصد ذکر کے اُن الفاظ سے نہایت خوبی کے ساتھ واضح ہوتا ہے جو اِس عبادت کے لیے مقرر کیے گئے ہیں۔ صاف معلوم ہوتا ہے کہ یہ اِسی مقصد کو نمایاں رکھنے اور ذہنوں میں پوری طرح راسخ کردینے کے لیے منتخب کیے گئے ہیں۔ چنانچہ احرام باندھ لینے کے بعد یہ الفاظ ہر شخص کی زبان پر مسلسل جاری رہتے ہیں:

لَبَّیْكَ، اللّٰھُمَّ لَبَّیْكَ؛ لَبَّیْكَ لَاشَرِیْكَ لَكَ، لَبَّیْكَ؛ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ؛ لَاشَرِیْكَ لَكَ.
’’میں حاضر ہوں، اے اللہ، حاضر ہوں؛ حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں؛ میں حاضر ہوں،حمد تیرے لیے ہے، سب نعمتیں تیری ہیں اوربادشاہی بھی تیرے ہی لیے ہے؛ تیرا کوئی شریک نہیں۔‘‘

(جاوید احمد غامدی، میزان ۳۸۴)

۱- https://ghamidi.com/videos/can-we-claim-that-islam-is-the-only-true-religion-3863

B