HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : جاوید احمد غامدی

صبحِ بہاراں

خیال و خامہ

[بچوں کے لیے]


صبحِ بہاراں، صبح بہاراں اِس میں کچھ کچھ موسمِ باراں

بستی بستی، گاؤں گاؤں پھیل رہی ہے ابر کی چھاؤں

دُور پپیہا بول رہا ہے کانوں میں رس گھول رہا ہے

آؤ بچو، سیر کو جائیں من کے کھیت میں پھول کھلائیں

چڑیا گانا گاتی دیکھیں بلبل راگ سناتی دیکھیں

باغ میں کلیاں کھلتی دیکھیں جھوم جھوم کر ہلتی دیکھیں

اودی اودی، نیلی نیلی سرخ، گلابی، پیلی پیلی

اپنے رنگ بدلتی دیکھیں تصویروں میں ڈھلتی دیکھیں

پتی پتی پر گل کاری جیسے بنّو کی عماری

اِس کے ہاتھ میں ایک کٹورا صبح کی صورت گورا گورا 

وہ یاقوت کا ایک پیالہ اِس پر گنگا جمنی ہالہ 

رنگ برنگ کے صافے باندھے شاخ شاخ پر نافے باندھے

اٹھتے، جھکتے، پھر شرماتے اپنے رنگوں میں چھپ جاتے

دیکھ رہے ہو گوناگوں ہیں قدرت کا یہ ایک فسوں ہیں

آؤ، اِن میں بیٹھ کے گائیں اِن سے سن کر اِنھیں سنائیں

اُس خالق کے گیت سہانے ہم کو جس کی ایک ادا نے

بخشی ہے یہ دنیا ساری آبی، خاکی، نوری، ناری

یہ سب سائنس دان سیانے خوب ہیں اِن کے عذر بہانے

دیکھ رہے ہیں اُس کی شانیں

پھر بھی اُس کو نہ پہچانیں

ـــــــــــــــــــــــــ

B