HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : ساجد حمید

برا خواب دیکھنے کے بعد کی دعا

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ.
میں شیطانِ رجیم سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔

اس دعا سے یہ بات معلوم ہو رہی ہے کہ برے خواب شیطانی وسوسہ ہوتے ہیں اس لیے جب ایسا خواب دکھائی دے تو اللہ سے ایسے وسوسوں کے معاملے میں پناہ طلب کی جائے۔

 رجیم کا لفظ یہاں تلمیح کے طور پر آیا ہے، جس سے روزِ ازل کے اُس واقعہ کی طرف اشارہ ہے، جب ابلیس کو درگاہِ خداوندی سے نکال دیا گیا۔ اس سے مقصود شیطان کی حیثیت کی طرف اشارہ ہے کہ یہ اس کے متبعین اللہ کے نزدیک رجیم ہیں۔ وہ اس کے ہاں سے کوئی فیضان نہ پا سکیں گے۔ اس لیے جو اس محرومی سے بچنا چاہتا ہے، اسے اس کے وسوسوں اور چالوں سے بچ کر رہنا چاہیے۔ اور اس مقصد کے لیے اللہ کی پناہ طلب کرنی چاہیے۔

 برے خواب انسان کو پریشان کر دیتے ہیں اور اگر اس کا ایمان اس کا ساتھ نہ دے تو وہ ان کی تعبیر کی برائی سے بچنے کے لیے توحید کی راہ سے بھٹک کر شرک کی طرف نکل سکتا ہے۔ 


 قضاے حاجت کے وقت کی دعا 

اَللّٰهُمَّ اِنِّیٓ اَعُوْذُبِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.
اے اللہ، میں خبث اور خبائث سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔  

پرانے زمانے میں (اور آج بھی) دیہاتوں میں شہروں جیسے محفوظ اور باپردہ بیت الخلا نہیں ہوتے تھے۔ مردوں اور عورتوں سب کو کھیتوں یا کھلی جگہوں پر قضاے حاجت کے لیے جانا پڑتا تھا۔ اور اس مقصد کے لیے، بالعموم رات ہی کو جایا جاتا تھا۔ اس سے برائی میں پڑنے کے امکانات زیادہ ہوتے تھے۔ اس لیے یہ دعا سکھائی گئی کہ میں قضاے حاجت کے لیے جا رہا ہوں تو اے اللہ مجھے تمام گندگیوں اور نجاستوں سے بچا۔ اور اس سے بھی بچا کہ میں کسی بد اخلاقی میں مبتلا ہوں یا لوگوں کے اس طرح کے اعمال سے متاثر ہو کر برائی میں جاپڑوں یا شیاطینِ جن و انس کے وسوسوں میں آ جاؤں۔ 

جیسا کہ ہم نے عرض کیا کہ قضاے حاجت کے لیے لوگ کھلی جگہوں پر جاتے تھے اور اس کے لیے انھیں رات کو جانا پڑتا تھا، رات کا وقت جنات کی فتنہ پردازی کے لیے نہایت سازگار ہے، اس لیے ان سے بچنے کے لیے بھی یہ دعا سکھائی گئی ہے۔ قرآنِ مجید میں رات کے چھا جانے اور اس کے شرور سے پناہ کی دعا سکھائی گئی ہے۔ اس میں بھی اشارہ انھی جنات کی طرف ہے۔ 

قضاے حاجت جیسے بے لباسی کے موقع پر آدمی کا نفس اگر مزکی نہ ہو تو وہ شیطانی وسوسوں کا جلد شکار ہو سکتا ہے۔ نبیِ اکرم صلیِ اللہ علیہ وسلم نے اس دعا کا اسی موقع کے لیے ایک ڈھال کے طور پر ساتھ فراہم کیا ہے کہ آدمی اسے اپنے نفس کو تقویت دینے کے لیے پڑھے۔ یہ چیز یقیناً اسے برے افعال سے بچا لے گی۔ اس لیے کہ خدا کی یاد ہی انسان کے لیے برائیوں سے بچانے کا صحیح اور طاقت ور ذریعہ ہے۔

___________

B