HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : جاوید احمد غامدی

اشہد ان لا الٰہ

خیال و خامہ


میری نوا کا ثبات، اشہد ان لا الٰہ

قلب و نظر کی حیات، اشہد ان لا الٰہ

عالمِ نو ہے مگر آج بھی ہوں نغمہ زن

توڑ کر لات و منات، اشہد ان لا الٰہ

عقل و خرد کا جہاں، یہ زمین و آسماں

موت ہے اس کی برات، اشہد ان لا الٰہ

تو ہے مسلماں تو ہیں ایک ہی دریا کی موج

دجلہ و نیل و فرات، اشہد ان لا الٰہ

پھر وہ اذاں کہ جسے ڈھونڈ رہی ہے یہاں

تیرے شبستاں کی رات، اشہد ان لا الٰہ

علم و فن کی ساحری، شیوہ ہاے آذری

بندۂ حق کی نجات، اشہد ان لا الٰہ

درد کا درماں بھی یہ، عشرتِ دوراں بھی یہ 

تلخیِ غم میں نبات، اشہد ان لا الٰہ

____________

B