HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : محمد ذکوان ندوی

تنقید اور تحقیر میں فرق

ایک’مذہبی‘ آدمی سے ملاقات ہوئی۔دوران گفتگو ایک خصوصی ریفرنس کے تحت انھوں نے کچھ ایسے لوگوں کا ذکر کیا جو اُن کے نزدیک حیوانی قسم کے ’ گناہ‘ (شہوات، وغیرہ ) کے مرتکب ہوئے تھے۔ اِس کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے اپنے متعلق فرمایاکہ ہم اگر چہ فرشتے نہیں، ہم سے بھی صغیرہ گناہ صادر ہوجاتے ہیں، مگر اللہ کا شکر ہے کہ ہم اِس طرح کے ’’کبیرہ گناہوں‘‘ سے محفوظ ہیں۔

یہ بات یقیناً درست ہے۔ گناہ گارانہ طرز حیات بلاشبہ ایک مومن کے لیے قاتل کا درجہ رکھتا ہے۔ اِس سے ہر آدمی کو بچنا چاہیے۔ تاہم سب سے بڑا ’ گناہ‘ یہ ہے کہ کوئی شخص دوسروں کو ’ گناہ گار‘ سمجھے اور اپنے متعلق خودپسندانہ نفسیات کے تحت تزکیہ و پاکیزگی کے غیر مطلوب احساس(النجم ۵۳: ۳۲)میں مبتلا ہوجائے۔ یہی وجہ ہے کہ شرمندہ گناہ گارگھمنڈی عبادت گزارسے بہتر قرار دیا گیا ہے۔

اپنے متعلق اِس قسم کا احساس تزکیہ اکثر حیوانی گناہ سے گزر کر شیطانی گناہ بن جاتا ہے، یعنی مبنی بر شہوت گناہ کے بجاے مبنی بر نخوت(کبر) گناہ، جو یقیناً خدا کے نزدیک ایک انتہائی سنگین جرم کی حیثیت رکھتا ہے۔ لہٰذا ایک مومن کو چاہیے کہ وہ تنقید اور تحقیر کے درمیان آخری حد تک فرق کرتے ہوئے اِس معاملے میں سختی کے ساتھ اپنا احتساب (introspection)کرتا رہے۔

اِس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے استاذ امین احسن اصلاحی (وفات: ۱۹۹۷ء) نے بجا طور پر لکھا ہے کہ ’’جو لوگ حسد اور تکبر کی بنا پر خدا کی نافرمانی کرتے ہیں، اُن کی بیماری بہت ہی سخت ہوتی ہے۔ ایسے لوگ اصلاح پذیر ہونے کے بجاے بالعموم اپنے مرشد ــــــــ ابلیس ــــــــ ہی کی راہ پر جیتے اور اُسی پر مرتے ہیں‘‘ (تدبر قرآن ۱/ ۱۷۳)۔

 یہاں یہ کہنا درست ہوگا کہ ایک گناہ اپنی نوعیت اور شناعت کے اعتبار سے بظاہر اگرچہ’صغیرہ ‘اور ’کبیرہ‘ ہوسکتا ہے، تاہم بہ اعتبار حقیقت دیکھا جائے تو خداوندذوالجلال اورپروردگار عالم کی نافرمانی (گناہ)کو ’صغیرہ‘ اور ’کبیرہ‘جیسے خالص ظاہری اور قانونی خانوں کے درمیان تقسیم کرنا بہت عجیب ہوگا، یعنی اِس ذہن کے تحت کسی گناہ کا ارتکاب کرنا کہ یہ تو محض ’ صغائر‘ میں سے ہے، ’کبائر‘ میں سے نہیں،خود ایک گناہ کبیرہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اِسی حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امام ابو حامد الغزالی (وفات: ۱۱۱۱ء) نے درست طورپر فرمایا تھا کہ یہ نہ دیکھو کہ گناہ چھوٹا ہے یا بڑا، بلکہ یہ دیکھو کہ تم جس کی نافرمانی کررہے ہو، وہ کتنا بڑا ہے۔

[لکھنؤ، ۲۶/ جنوری ۲۰۲۲ء]

ـــــــــــــــــــــــــ

B