HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : جاوید احمد غامدی

غزل

خیال و خامہ


O

 

نوا پیرا ہوں شاید اِس سے تیرا دل بدل جائے

مرے نغموں سے یہ آشفتہ ٔ محمل بدل جائے

تری موجِ نفس میں وہ تلاطم چاہیے جس سے

یہ رسمِ اختلاطِ موجہ و ساحل بدل جائے

بڑی مشکل سے دو صدیوں کا اندازِ سفر بدلا

تمنّا تھی ، اگرچہ جادہ و منزل بدل جائے

مرے اشکوں نے سینچی ہے یہ کشتِ آرزو تیری

عجب کیا ہے اگر اِس سے ترا حاصل بدل جائے

بھروسا چاہیے اُس پر کہ اُس کی پادشاہی میں

نہیں ممکن کہ آئینِ حق و باطل بدل جائے  

ــــــــــــــــــــــــ

B