ضیاء الدین نعیم
مسلماں ہوں مرا اِس بات پر ایمان ہے یا رب
کہ میرے فائدے میں تیرا ہر فرمان ہے یارب
بہک جانے کا ایک اِک گام پر امکان ہے یارب
ضرورت تیری رحمت کی، مجھے ہر آن ہے یارب
بظاہر راستہ تیرا بہت دشوار لگتا ہے !
مگر جو چل پڑے ، اُس کے لیے آسان ہے یارب
تو خود ظلمت سے لے آتا ہے اُس کو نور کی جانب
وہ جس کے دل میں تیری ذات پر ایمان ہے یارب
حقیقت میں مسلماں ہے تو ہے عزت نصیب اُس کا
غلط ہو ہی نہیں سکتا ، ترا فرمان ہے یارب !
نہیں تیری اطاعت صرف نافع آخرت ہی میں !
کہ دنیا میں بھی عظمت کا یہی سامان ہے یارب
مصیبت کوئی کیوں آئے ؟ پریشاں آدمی کیوں ہو ؟
خطا ہے کچھ مری ! میرا کوئی نسیان ہے یارب !
انا کو درمیاں اللہ کے اور اپنے لے آنا ؟
’معاذ اللہ‘ انسان کس قدر نادان ہے یارب
نعیمِؔ عاجز و بے مایہ پر اتنا کرم تیرا
نہایت مہربانی ہے ، بہت احسان ہے یارب
ـــــــــــــــــــــــــ