ابراہیم اور نوح علیہماالسلام کے حوالے سے میرا ایک تنقیدی مضمون، ماہ نامہ”اشراق“ کے پچھلے شمارے میں،شائع ہوا تھا۔ اس میں جو اسلوب میں نے اختیار کیا،وہ اصلاً میرا طریقہ نہیں رہا ۔ یہ اجتہادی معاملہ ہوتا ہے کہ آدمی لکھتے وقت یہ فیصلہ کرے کہ وہ کیسا اسلوب اختیار کرے۔لہٰذا پیش نظر مقصد کے تحت میں نے اس میں بے لاگ اور روبرو بات کرنے کا طریقہ اختیار کیا تھا، معلوم نہیں وہ مقصد حاصل ہوا ہے یا نہیں۔ویسے بھی، سوائے اس کے کہ کوئی حکمت آڑے آئے،میں مزاجاً خاموش یا سدید گو آدمی ہوں، اور یہی فکر فراہی کے اکابر کا وصف رہا ہے۔ میں یہ کہا کرتا ہوں کہ
اس فکر کے لوگوں کو آتی نہیں روباہی[1]
مضمون طبع ہونے کے بعد میرے قریبی احباب میں سے جس جس نے اسے پڑھا ہے تقریباً سب نے مجھے یہ کہا ہے کہ تمھارا اسلوب سخت ، غیر مشفقانہ اور ناموزوں ہے۔جو بات درپردہ کہنے کی تھی، وہ تم نے واشگاف انداز میں کہہ کر حدو د سے تجاوز کیا ہے۔ لہٰذا یہ مضمون یقیناً دل آزاری کا باعث بنا ہو گا۔ میں یہ مانتا ہوں کہ دل آزاری باعث اذیت ہے اوربلاشبہ ایک گناہ ہے۔ اس لیے جس ماہ نامہ ”اشراق“ میں یہ دل آزاری ہوئی ہے، اسی میں یہ اعتذار پیش کررہا ہوں ، تاکہ تمام قارئین میری معذرت کے سننے میں شریک ہوں۔اپنے استدلال پرتو مجھے اعتماد ہے، لیکن اپنی سخت بیانی اور اس میں موجود سامان دل آزاری کا کھلا اعتراف کررہا ہوں ۔
اس لیے میرے ناقد سمیت تمام قارئین سے التماس ہے کہ میرے واشگاف اور سخت جملو ں کو فراموش کردیں۔ صرف استدلال پر نگاہ رکھیں،اور ــــــ للہ فی اللہ ــــــ میری طرف سے معذرت قبول فرمائیں۔
یہ واضح رہے کہ یہ اعتذار اپنے موقف سے رجوع نہیں ہے،لہٰذا میری طرف سے اس گفتگو کو بند سمجھا جائے۔ البتہ، مستقبل میں اگر میری غلطی واضح ہوئی تو اس اعتذار ہی کی طرح ایک اعترافی نوٹ ضرور شائع کردو ں گا۔میرے ناقد صاحب نے ایسا ہی مضمون لکھا تو خاموشی ہی میرا جواب ہوگا۔ یہ اعتذارمحض ان جملوں اور تبصروں پر معذرت ہے، جوقارئین اور میرے ناقد کے لیے تکلیف کا باعث بنے ہوں گے۔ میں نہ صرف لوگوں کا، بلکہ ان کی آرا کا بھی احترام کرتا ہوں، اور اسے واجبات اخلاق میں سے سمجھتا ہوں۔ تمام انسان میرے اللہ کی مخلوق اور آدم و حوا کا کنبہ ہیں، اس ناتے سےلوگوں کی جان ، مال اورعزت کا احترام میرا فرض ہے۔اس فرض کی کوتاہی پر یہ اعتذار لکھ رہا ہوں۔ جن دوستوں نے میرے مضمون کی سختی اور ناموزونیت کی طرف میری توجہ مبذول کرائی ہے ، ان سب کا شکریہ ، ان شاء اللہ سب عند اللہ ماجور ہوں گے۔دعا ہے:’رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَيِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ ‘۔
___________