HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : معز امجد

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرنا

روایت کا مضمون

ابو داؤد، رقم۲۷۹۰کے مطابق بیان کیا جاتاہے کہ:

قال حنش: رأیت علیا یضحی بکبشین. فقلت لہ: ما ہذا؟ فقال: إن رسول اللّٰہ أوصانی أن أضحی عنہ، فأنا أضحی عنہ.
حنش نے کہا:میں نے علی رضی اللہ عنہ کو دو مینڈھے ذبح کرتے ہوئے دیکھاتو ان سے پوچھا:یہ کیا(آپ دو جانور کیوں ذبح کررہے ہیں)؟ علی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے وصیت کی تھی کہ میں ان کی طرف سے بھی قربانی کیا کروں چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کرتاہوں۔
روایت پرتبصرہ

یہ روایت بعض اختلافات کے ساتھ درج ذیل مقامات پربھی نقل ہوئی ہے:

ترمذی، رقم ۱۴۹۵؛ احمدبن حنبل، رقم ۸۴۳، ۱۲۷۵،۱۲۷۸؛ بیہقی، رقم ۱۸۹۷۰؛ابو یعلیٰ، رقم۴۵۹۔

یہ تمام روایتیں حنش بن معتمر کے ذریعے سے نقل ہوئی ہیں۔ اس کے بارے میں اہل علم کی مثبت ومنفی، دونوں طرح کی آرا پائی جاتی ہیں۔ ۱؂ علامہ البانی نے بھی اس روایت کو ضعیف قرار دیاہے ۔ ۲؂

نتیجۂ بحث

اس روایت کی سند چونکہ ضعیف ہے، اس لیے احتیاط کاتقاضا یہی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف اس کی نسبت کے معاملے میں توقف کیاجائے۔

تخریج :محمد اسلم نجمی

کوکب شہزاد

ترجمہ و ترتیب : اظہار احمد

————

۱؂ تفصیل کے لیے دیکھیے: الضعفاء الکبیر۱/ ۲۸۸، الجرح والتعدیل ۱/ ۲۶۹، المجروحین ۱/ ۲۶۹، ضعفاء البخاری ۱/ ۳۸، تہذیب الکمال ۷/ ۴۳۲، الکامل فی الضعفاء ۲/ ۴۳۸۔

۲؂ ضعیف سنن ابی داؤد، رقم ۲۷۹۰؛ ضعیف سنن الترمذی، رقم ۱۴۹۵۔

—————————————

B