HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : معز امجد

مختلف قبائل اور قوموں کے خصائص

روی۱ أنہ قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : الملک ۲ فی قریش، والقضاء فی الأنصار، والأذان فی الحبشۃ والأمانۃ فی الأزد یعنی الیمن. ۳
’’روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:حکمرانی (کے خصائص)قریش میں، قانونی فیصلے کرنے(کی خوبیاں) انصار ۱ میں، اذان (کا حسن)حبشہ(کے لوگوں)میں ، جبکہ امانت داری (کا وصف)ازد یعنی یمن (کے رہنے والوں )میں ہے۲ ۔‘‘

ترجمے کے حواشی

۱۔ یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ ساتھی جومدینہ کے رہنے والے تھے۔

۲۔ اس روایت میں مختلف قبائل اور قوموں کے نمایاں خصائص کا ذکر کیا گیا ہے۔ مختلف قوموں کے مختلف خصائص دراصل ان کے مختلف سیاسی و سماجی حالات کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ عموماً کسی قوم میں جو قدریں اجتماعی سطح پر پروان چڑھتی ہیں ،اس کے افراد انھی کا وصف اپنے اندر پیدا کر لیتے ہیں اور پھر وہی قدریں اس قوم کی شناخت بن جاتی ہیں۔

متن کے حواشی

۱۔ یہ روایت بعض اختلافات کے ساتھ درج ذیل مقامات پر نقل ہوئی ہے:

ترمذی، رقم ۳۹۳۶۔ احمد بن حنبل، رقم ۸۷۴۶، ۱۷۶۹۰۔ ابن ابی شیبہ، رقم ۳۲۳۹۵۔ مسند الشامیین، رقم ۱۶۲۶، ۱۹۰۹۔ معجم الکبیر، رقم ۲۹۸۔

۲۔ احمد بن حنبل، رقم ۱۷۶۹۰میں ’الملک ‘(حکمرانی)کی جگہ ’الخلافۃ‘(امارت)کا لفظ،’القضاء‘(فیصلے کرنا) کی جگہ ’الحکم‘(فیصلے کرنا)کا لفظ، ’الأذان‘(نماز کے لیے بلانا)کی جگہ ’الدعوۃ‘(پکار)کا لفظ نقل ہوا ہے، جبکہ ابن ابی شیبہ، رقم ۳۲۳۹۵میں ’الأمانۃ ‘(امانت)کے بجائے ’السرعۃ ‘(تیزی)کا لفظ روایت ہوا ہے۔

۳۔ احمد بن حنبل، رقم ۱۷۶۹۰میں ’والہجرۃ فی المسلمین والمہاجرین بعد‘(جبکہ ہجرت مسلمانوں میں اب کے بعد بھی رہے گی اور مہاجرین بھی)کے الفاظ ، جبکہ معجم الکبیر، رقم ۲۹۸میں ’والجہاد والہجرۃ فی المسلمین والمہاجرین بعد‘(جبکہ جہاد اور ہجرت مسلمانوں میں اب کے بعد بھی رہیں گے اور مہاجرین بھی)کے الفاظ بھی روایت ہوئے ہیں۔

تخریج: محمداسلم نجمی

کوکب شہزاد

ترجمہ و ترتیب: اظہار احمد

_______________

B