’’قرآنیات‘‘ میں جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شائع کیا گیا ہے۔ یہ قسط سورۂ نحل کی آیات ۴۸۔۶۴ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ ان آیات میں توحید کے دلائل بیان ہوئے ہیں اور مشرکین سے کہا گیا ہے کہ خدا کا کوئی شریک نہیں ہے، وہ وحدہٗ لا شریک ہے۔ انھیں تنبیہ کی گئی کہ خدا نے تم کو ایک وقت مقرر تک مہلت دی ہوئی ہے۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دی گئی ہے کہ یہ جو کچھ تمھیں پیش آ رہا ہے، یہی کچھ تم سے پہلے رسولوں کو بھی پیش آ چکا ہے۔
’’البیان‘‘ کی تکمیل کے بعد ’’علم النبی‘‘، ’’فقہ النبی‘‘ اور ’’سیرۃ النبی‘‘ کے زیر عنوان حدیث پر جس کام کی ابتدا جاوید احمد صاحب غامدی نے جنوری ۲۰۱۶ء سے کی ہے، اُس کی اشاعت بھی اِس شمارے سے شروع کی جا رہی ہے۔ چنانچہ اِس سلسلے کی دو روایات ’’معارف نبوی‘‘ کے تحت شامل اشاعت ہیں۔ پہلی روایت میں اسلام، ایمان، احسان اور قیامت کی علامات کے حوالے سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو دین سکھانے کی غرض سے حضرت جبریل علیہ السلام اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان گفتگو کو بیان کیا گیا ہے۔ اس پر تحقیق و تخریج کا کام محمد حسن الیاس صاحب نے کیا ہے۔ دوسری روایت ’’اسلام کے مبادی‘‘ میں بنو سعد بن بکر کے قبیلے سے تعلق رکھنے والے ضمام بن ثعلبہ کا اسلام پر ایمان لانے سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسلام اور ایمان سے متعلق سوال جواب کا ذکر ہے۔ اس پر تحقیق و تخریج کا کام محمد عامر گزدر صاحب نے کیا ہے۔
’’سیر و سوانح‘‘ کے تحت محمد وسیم اختر مفتی صاحب کے مضمون کے تیسرے حصے میں جلیل القدر صحابی حضرت شرحبیل بن حسنہ رضی اﷲ عنہ کے غزوات میں ان کی بہادری، مہارت اور ان کی زندگی کے آخری ایام کے حالات کو بیان کیا گیا ہے۔
’’ادبیات‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب کی ایک غزل شائع کی گئی ہے۔
____________