’’قرآنیات‘‘ میں حسب روایت جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شائع کیا ہے۔ یہ قسط سورۂ ہود (۱۱) کی آیات ۱۔۲۴ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ ان آیات میں لوگوں کی تعلیم و تربیت کے لیے پہلے بنیادی باتیں اختصار کے ساتھ بیان کی ہیں، پھر ان کی تفصیل کی ہے۔ جزا و سزا کا انکار کرنے اور اس کا مذاق اڑانے والوں کو سرزنش کی ہے اور انھیں دنیا و آخرت میں بڑے عذاب سے ڈرایا ہے۔ صبر اور شکر کی راہ اپنانے والوں کو بہترین اجر اور جنت کی نوید سنائی ہے۔
’’معارف نبوی‘‘ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اسما کے حوالے سے مولانا امین احسن اصلاحی کا مضمون شامل ہے۔ اس میں انھوں نے بتایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صرف دو نام محمد اور احمد ہیں، اس کے علاوہ جو نام موجود ہیں، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات یا افعال ہیں جنھیں ناموں کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔
’’دین و دانش‘‘ کے تحت رمضان المبارک کی مناسبت سے جناب جاوید احمد غامدی کا مضمون ’’روزہ‘‘ شائع کیا ہے۔ اس میں روزے کی تعریف، تاریخ، مقصد اور قانون کی وضاحت کی گئی ہے۔
’’نقطۂ نظر‘‘ میں ’’دین یا لادینیت ایک عقلی جائزہ ‘‘کے عنوان سے ڈاکٹر عدیل احمدکا مضمون شامل اشاعت ہے۔ اس میں انھوں نے خالق کے وجود، یعنی توحید کو ماننے والے اور اس کا انکار کرنے والے لوگوں پر بحث کی ہے ۔ خصوصاً مضمون کا مخاطب وہ لوگ ہیں جن کو علم ہی نہیں کہ وہ خدا کی ذات کا اقرار کرنے والوں میں سے ہیں یا انکار کرنے والوں میں سے ہیں۔ ایمان رکھنے والوں کے لیے توحید، رسالت اور اسلام کے حوالے سے مدلل دلائل پیش کیے ہیں اور ایمان نہ رکھنے والوں کے لیے ان کے رویے کی عمومی وجوہات کو واضح کیا ہے۔
’’ادبیات‘‘ میں ڈاکٹر مولوی نذیر احمد کی نظم شائع کی ہے۔ اس میں انھوں نے نعمتوں کے حوالے سے احسانات الٰہی کو بیان کیا ہے۔
________