HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : نعیم احمد

اس شمارے میں

’’قرآنیات‘‘ میں حسب روایت جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شائع کیا گیا ہے۔ یہ قسط سورۂ نحل کی آیات ۸۴۔۹۰ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ ان آیات میں بیان ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر امت میں حق کی تبلیغ اور اتمام حجت کے لیے اپنے رسول بھیجے۔ قیامت کے دن وہ ان سے گواہی دلوا دے گا کہ اللہ کا پیغام انھوں نے لوگوں تک پہنچا دیا۔ یہی حیثیت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی بھی ہے اور اسی مقصد کے لیے اللہ نے آپ پر یہ کتاب اتاری ہے۔

’’معارف نبوی‘‘ کے تحت تین مضامین شامل اشاعت ہیں۔ جاوید احمد غامدی صاحب کے پہلے مضمون ’’بہترین مسلمان‘‘ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کا ذکر ہے کہ بہترین مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور جس کے ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ جاوید احمد غامدی صاحب کے دوسرے مضمون ’’ایمان و اسلام کے منافی‘‘ میں بیان کیا گیا ہے کہ وہ شخص مومن نہیں ہو سکتا جس میں شر پایا جائے، یعنی اس کے ہمسایے اس سے محفوظ نہ ہوں۔ اسی سیکشن کے تحت معز امجد صاحب کے مضمون ’’وراثت میں تحائف کی واپسی‘‘ میں کسی کو دیے جانے والے تحائف اور اس کی وفات کے بعد وراثت میں ان کے واپس ملنے کا ذکر ہے۔

’’سیر و سوانح‘‘ کے تحت محمد وسیم اختر مفتی صاحب کے مضمون میں جلیل القدر صحابی حضرت مالک بن زمعہ رضی اﷲ عنہ کے ابتدائی حالات، قبول اسلام، ہجرت اور ایمان کے بعد کی زندگی کا ذکر ہے۔

’’مقالات‘‘ کے تحت امام حمید الدین فراہی صاحب کے مضمون میں بیان ہوا ہے کہ قرآن قطعی الدلالت ہے اور مختلف معانی کا احتمال محض ہمارے قلت علم و تدبر کا نتیجہ ہے۔ اسی کے تحت مولانا بدر الدین اصلاحی صاحب کے مضمون ’’حروف مقطعات‘‘ میں ذکر ہے کہ حروف مقطعات کی قراء ت عام حروف سے ہٹ کر ہوتی ہے، یعنی یہ حروف الگ الگ اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھے جاتے ہیں۔ مثلاً ’الٓم‘ کو الف، لام، میم پڑھیں گے۔ اس لیے ان کو ’’مقطعات‘‘ کہا جاتا ہے۔

’’ادبیات‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب کی ایک غزل شائع کی گئی ہے۔

____________

 

B