’’قرآنیات‘‘ میں جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شامل اشاعت ہے۔ یہ قسط سورۂ نحل اور بنی اسرائیل کے تعارف اور سورۂ نحل کی آیات ۱۔۹ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ ان آیات میں کفار قریش کو عذاب الٰہی کی تنبیہ کی گئی ہے اور ان سے کہا گیا کہ جن کو تم نے خدا کا شریک بنا رکھا ہے، رحمن کے مقابلے میں وہ تمھارے کسی کام آنے والے نہیں ہیں۔
’’معارف نبوی‘‘ میں شاہد رضا صاحب کے مضمون میں مرحومہ ماں کی طرف سے مانی گئی نذر پوری کرنے کے بارے میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ معز امجد صاحب کے ایک انگریزی مضمون کا اردو ترجمہ ہے۔
’’سیر و سوانح‘‘ کے تحت محمد وسیم اختر مفتی صاحب کے مضمون میں جلیل القدر صحابیہ حضرت فکیہہ بنت یسار رضی اﷲ عنہا کے قبول اسلام اور ہجرت حبشہ کا ذکر کیا گیا ہے۔ اسی کے تحت حضرت حاطب بن حارث اور معمر بن حارث رضی اللہ عنہماکے مختصر حالات زندگی کو بیان کیا گیا ہے۔
’’مقالات‘‘ میں مولانا امین احسن اصلاحی صاحب نے اپنے مضمون ’’خلافت کے لیے قرشیت کی شرط‘‘ میں ایک حدیث ’الأئمۃ من قریش‘ (خلفا قریش میں سے ہوں گے) کے حوالے سے عام تصور کو رد کرتے ہوئے اپنے موقف کی وضاحت کی ہے۔
’’نقطۂ نظر‘‘ کے تحت رضوان اللہ صاحب نے اپنے مضمون ’’بعد از موت‘‘ کے دسویں حصے میں جنت کی تصویر کشی کی ہے۔ اس میں انھوں نے بیان کیا ہے کہ دنیوی جنت کے لیے اسباب اور پروردگار عالم کا اذن چاہیے اور اخروی جنت کے لیے ایمان و عمل اور پروردگار عالم کا فضل درکار ہے۔
’’یسئلون‘‘ میں قرآن کی رو سے ضبط ولادت کی حیثیت کے بارے میں مولانا امین احسن اصلاحی صاحب کا تفصیلی جواب شامل اشاعت ہے۔
’’ادبیات‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب کی ایک غزل شائع کی گئی ہے۔
____________