HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : متفرق

آدمی کی نیکی باقی رہتی ہے

۱۔ دُنیا میں اپنے آپ کو جو کھینچتے ہیں دور

دیکھا تو صاف فہم میں کچھ اُن کے ہے قصور

ورنہ جو باصفا ہیں خِرد مند و ذی شعور

کیا دخل اُن کو آئے کبھی نخوت و غُرور

رکھتے غُبارِ کینہ سے وہ سینہ صاف ہیں

ہر نیک و بد سے صورتِ آئینہ صاف ہیں

*

۲۔ کیا کیا جہاں میں ہو چکے شاہانِ ذی کرم

کِس کِس طرح سے رکھتے تھے ساتھ اپنے وہ حشم

آخر گئے جہان سے تنہا سوئے عدم

دارا کہاں ، کہاں ہے سکندر ، کہاں ہے جم

کوئی نہ یاں رہا ہے نہ کوئی یہاں رہے

کُچھ اے ظفرؔ رہے تو نِکوئی یہاں رہے

(سفینۂ اردو، مرتب: مولوی محمد اسمعٰیل میرٹھی ۱۲۵۔۱۲۶)

________

 

B