’’قرآنیات‘‘ میں حسب سابق جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شامل اشاعت ہے۔ یہ قسط سورۂ رعد (۱۳) کی آخری آیات ۲۷۔۴۳ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ ان میں بتایا گیا ہے کہ ایمان و ہدایت کی طرف جن نشانیوں سے ان مخالفین کی رہنمائی کی جا رہی ہے، اپنے فرضی معبودوں پر اعتقاد کے سبب سے یہ ان کا انکار کر رہے ہیں۔ یہ آپ کو رسول نہیں مانتے تو کہہ دو کہ میرے اور تمھارے درمیان اللہ اور کتاب کا علم رکھنے والوں کی گواہی کافی ہے۔
’’معارف نبوی‘‘ کے تحت محمد رفیع مفتی صاحب نے اپنے مضمون ’’فضائل رمضان‘‘ میں روزوں کی فضیلت کو بیان کیا ہے۔ اسی کے تحت معز امجد صاحب کے مضمون میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنی اور امت مسلمہ کی طرف سے قربانی کرنے کا ذکر ہے۔ اس پر ترجمہ و تدوین کا کام شاہد رضا صاحب نے کیا ہے۔
’’دین و دانش‘‘ میں امام امین احسن اصلاحی صاحب نے اپنے مضمون ’’روزہ اور برکات روزہ‘‘ میں اس اہم عبادت کی برکت، اہمیت اور فضیلت کو واضح کیا ہے۔اسی کے تحت دوسرے مضمون ’’روزہ‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب نے روزہ، اس کی تاریخ، مقصد اور قانون کو بیان کیا ہے۔ اسی کے تحت تیسرے مضمون ’’روزہ اور تزکیۂ نفس‘‘ میں شاہد رضا صاحب نے ان عوامل کا ذکر کیا ہے جو روزہ جیسی اہم عبادت میں تزکیۂ نفس کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔
’’مقامات‘‘ میں جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا مضمون ’’اسلام اور قومیت‘‘ شائع کیا گیا ہے۔ یہ مضمون ’’اسلام اور ریاست ایک جوابی بیانیہ‘‘ پر تنقیدات کے جواب میں لکھا گیا ہے۔
’’سیر و سوانح‘‘ کے تحت محمد وسیم اختر مفتی صاحب نے اپنے مضمون ’’حضرت مصعب بن عمیر ر ضی اﷲ عنہ‘‘کے دوسرے حصے میں ان کی غزوات میں شرکت اور ان کی شہادت کا ذکر کیا ہے۔
’’ادبیات‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب کی ایک غزل شائع کی گئی ہے۔
____________