HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : نعیم احمد

اس شمارے میں

’’قرآنیات‘‘ میں حسب سابق جناب جاوید احمد غامدی صاحب کا ترجمۂ قرآن ’’البیان‘‘ شامل اشاعت ہے۔ یہ قسط سورۂ یوسف (۱۲) کی آیات ۳۵۔۵۳ کے ترجمہ اور حواشی پر مشتمل ہے۔ یہاں سے حضرت یوسف علیہ السلام کی آزمایش کا نیا دور شروع ہوتا ہے۔ عزیز مصر اور زلیخا کے رشتہ دار ان کی بے گناہی سے آگاہ تھے، لیکن انھیں اس مصلحت کے تحت جیل بھجوا دیا گیا کہ کچھ عرصہ کے بعد لوگوں کی زبانیں بند ہو جائیں گی اور دوری کے باعث زلیخا کا جنون بھی جاتا رہے گا۔ جیل میں حضرت یوسف علیہ السلام کے دو ساتھیوں نے خواب دیکھے۔ آپ نے ان کے خوابوں کی صحیح تعبیر بتائی۔ اسی کے سبب بادشاہ وقت کے ایک ایسے خواب کی تعبیر بتائی جو بادشاہ کے درباری نہ بتا سکے تھے۔ اس کے بعد بادشاہ نے ملک کے تمام سیاہ و سفید کا ان کو مالک بنا دیا۔

’’معارف نبوی‘‘ کے تحت معز امجد صاحب کا مضمون ’’مسلم حکمرانوں کے متعلق ایک پیشین گوئی‘‘ شائع کیا گیا ہے۔ اس پر ترجمہ و تدوین کا کام شاہد رضا صاحب نے کیا ہے۔ اس میں مسلمانوں کی حکمرانی سے متعلق بیان ہوا ہے کہ پہلے نبوت و رحمت کا سلسلہ ہو گا، پھر ایک نیک حکومت کا، اس کے بعد بادشاہت کا جس میں لوگ آزمایشوں اور فتنوں کا سامنا کریں گے، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کر لیں۔

’’مقامات‘‘ میں ’’رسولوں کا اتمام حجت‘‘ کے زیر عنوان جناب جاوید احمد غامدی کا ایک شذرہ شامل ہے۔ اس مضمون میں مصنف نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رخصت ہو جانے کے بعد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا منکرین حق کے خلاف اقدام کی نوعیت بیان کی ہے۔

’’سیر و سوانح‘‘ کے تحت محمد وسیم اختر مفتی صاحب کے مضمون میں جلیل القدر صحابی حضرت سالم مولیٰ ابوحذیفہ رضی اﷲ عنہ کے ایمان لانے، ان کے حالات زندگی اور غزوات میں ان کی بہادری و شجاعت کا ذکر ہے۔

’’مقالات‘‘ میں مولانا حمید الدین فراہی نے اپنے مضمون میں قرآنی تعلیم کے اصولی مسائل بیان کیے ہیں۔ ان مسائل کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: ایک عقائد اور دوسرے اعمال۔ عقائد میں توحید، نبوت اور معاد کی حقیقت بیان کی ہے۔ اعمال میں نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ اور مکارم اخلاق کو واضح کیا ہے۔

’’یسئلون‘‘ میں مولانا اصلاحی صاحب سے پوچھا گیا یہ سوال نقل کیا گیا ہے کہ کائنات میں ناقص چیزیں کیوں پائی جاتی ہیں؟ شر کا وجود کیوں ہے؟ اصلاحی صاحب نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ غور کیجیے دنیا کی یہ ناقص چیزیں کتنی بہترین تعلیم ان لوگوں کو دے رہی ہیں جو ہر قسم کے خلقی نقص سے پاک ہیں۔ یہ ناقص چیزیں ایک تو اس بات کا سبق دیتی ہیں کہ قدرت کی یہ عظیم نعمتیں ہمیں صرف اس کے فضل سے ملی ہوئی ہیں۔ دوسرے یہ کہ اہل نعمت کو چاہیے کہ وہ ان لوگوں کے کام آئیں جو ان نعمتوں سے محروم ہیں۔

’’ادبیات‘‘ میں جاوید احمد غامدی صاحب کی ایک غزل شائع کی گئی ہے۔

____________

 

B