HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
مصنف : جاوید احمد غامدی

غزل

خیال وخامہ

o
دشت بلا میں اب نہ شنیدہ نہ دیدہ ہیں
صیاد تھے کبھی جو غزال رمیدہ ہیں
دیکھیں اُنھیں تو اژدر و کژدم بھی ہوں خجل
اہل ہنر جو دہر میں مردم گزیدہ ہیں
پہلا سا اب وہ جور سلاطیں نہیں تو کیا
پھر بھی قلم شکستہ ، زبانیں بریدہ ہیں
اے عندلیب ، اب کوئی صحرا ہی دیکھ لیں
اِس گلستاں میں رنگ تھے جتنے پریدہ ہیں
اک عمر کے ریاض کا حاصل ہے اب یہ عمر
اِس کے تمام روز و شب نو آفریدہ ہیں

____________

B