HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Aamer Abdullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نماز کے بعد کے اذکار اور دعا

 


أَللّٰہُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ.۸۰؂
اے اللہ، تو سراسر سلامتی ہے اور سلامتی سب تیری ہی طرف سے ہے، اے عزت و جلال کے مالک ، تیری ذات بڑی ہی بابرکت ہے۔

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ أَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ وَلاَ مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ.۸۱؂
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کے لیے ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، اے اللہ،جو کچھ تو نے دیا ہے، اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو نے روک دیا، اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی بزرگی والے کو اس کی بزرگی(تیری بارگاہ میں)نفع نہیں دے سکتی۔

لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِیَّاہُ لَہُ النِّعْمَۃُ وَلَہُ الْفَضْلُ وَلَہُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ وَلَوْ کَرِہَ الْکَافِرُوْنَ.۸۲؂
اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت اور اسی کے لیے ساری حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے،ہمت اور قدرت دینے والا اللہ کے سوا کوئی نہیں،اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں،ساری نعمتیں اسی کی عطا کردہ ہیں،اسی کا فضل ہے،اچھی ثنا اسی کے لیے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، ہم اطاعت کو اسی کے لیے خالص کرتے ہیں، اگرچہ یہ کافر ناپسند کریں۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نادار لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ امیر و رئیس لوگ بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت حاصل کر گئے،حالاں کہ جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں، وہ بھی پڑھتے ہیں اور جیسے ہم روزے رکھتے ہیں، وہ بھی رکھتے ہیں، لیکن مال و دولت کی وجہ سے انھیں ہم پر فوقیت حاصل ہے۔چنانچہ اس کی وجہ سے وہ حج کرتے،عمرہ کرتے، جہاد کرتے اور صدقے دیتے ہیں،(اور ہم محتاجی کی وجہ سے ان کاموں کو نہیں کر پاتے)اس پر آپ نے فرمایا:لو میں تمھیں ایک ایسا عمل بتاتا ہوں کہ اگر تم اس کی پابندی کرو گے تو جو لوگ تم سے آگے بڑھ چکے ہیں، انھیں تم پالو گے اور تمھارے مرتبہ تک پھر کوئی نہیں پہنچ سکتا اور تم سب سے اچھے ہو جاؤ گے سوائے ان کے جو یہی عمل شروع کر دیں، ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ تسبیح (سُبْحَانَ اللّٰہ)، تحمید (اَلْحَمْدُ لِلّٰہ)اور تکبیر (أَللّٰہُ أَکْبَرُ)کہا کرو۔پھر ہم میں اختلاف ہو گیا کسی نے کہا کہ ہم تسبیح تینتیس مرتبہ، تحمید تینتیس مرتبہ اور تکبیر چونتیس مرتبہ کہیں گے۔میں نے اس پر آپ سے دوبارہ معلوم کیا تو آپ نے فرمایا کہ سُبْحَانَ اللّٰہ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور أَللّٰہُ أَکْبَرُ کہو تاآنکہ ہر ایک ان میں سے تینتیس مرتبہ ہو جائے۔ ۸۳؂
حضرت ابوہریرہ(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ مہاجرین فقرا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ مال دار لوگ تو اعلیٰ درجہ اور ہمیشہ کی نعمتوں میں چلے گئے، آپ نے پوچھا:وہ کیسے؟ انھوں نے عرض کیا کہ وہ بھی نماز پڑھتے ہیں، جس طرح کہ ہم نماز پڑھتے ہیں اور وہ بھی روزہ رکھتے ہیں، جس طرح کہ ہم روزہ رکھتے ہیں اور مزید یہ کہ وہ صدقہ نکالتے ہیں اور ہم صدقہ نہیں دے سکتے، وہ غلام آزاد کرتے ہیں اور ہم غلام آزاد نہیں کر سکتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تمھیں کوئی ایسی چیز نہ سکھاؤں کہ جس سے تم سبقت لے جانے والوں کو پا لو اور اپنے بعد والوں سے آگے بڑھ جاؤ اور کوئی تم سے افضل نہ ہو، سوائے اس کے کہ جو تمھارے جیسے کام کرے، انھوں نے عرض کیا کہ ہاں، اے اللہ کے رسول، فرمائیے!آپ نے فرمایا کہ ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ اور أَللّٰہُ أَکْبَرُ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ پڑھا کرو۔ راوی ابوصالح کہتے ہیں کہ مہاجرین فقرا دوبارہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہمارے مال دار بھائیوں نے بھی یہ سن لیا ہے اور وہ بھی اسی طرح کرنے لگے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے، وہ جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے۔ ۸۴؂
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جس آدمی نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ تینتیس مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور تینتیس مرتبہ اَللَّہُ أَکْبَرُ کہا، یہ ننانوے کلمات ہو گئے اور سو کا عدد پورا کرنے کے لیے لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ کہا تو اس کے سارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے، چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ ۸۵؂
حضرت کعب بن عجرہ( رضی اللہ عنہ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:ہر فرض نماز کے بعد کچھ دعائیں ایسی ہیں کہ جن کو پڑھنے والا یا اختیار کرنے والا کبھی محروم نہیں ہوتا، تینتیس مرتبہ تسبیح سُبْحَانَ اللّٰہِ کے الفاظ سے، تینتیس مرتبہ تحمید اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کے الفاظ سے اور چونتیس مرتبہ تکبیر اَللّٰہُ أَکْبَرُ کے الفاظ سے۔ ۸۶؂
حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ ہمیں ہر نمازکے بعد تینتیس دفعہ تسبیح کرنے ،تینتیس دفعہ تحمید کرنے اورچونتیس دفعہ تکبیر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پھر انصار کے ایک آدمی کو خواب میں کہا گیا کہ تمھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس اس طریقے سے تسبیح کرنے کا حکم دیا ہے تو اس نے خواب ہی میں کہا کہ ہاں ،تو اس کہنے والے نے کہا کہ تم یہ تینوں الفاظ توپچیس پچیس دفعہ کہو اور اس کے ساتھ ایک دفعہ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہو۔پھر صبح کو جب ان صحابی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنا یہ خواب بیان کیا تو آپ نے کہا کہ اسی طرح کر لو۔ ۸۷؂
حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ ہمیں ہر نمازکے بعدتینتیس دفعہ تسبیح کرنے، تینتیس دفعہ تحمید کرنے اورچونتیس دفعہ تکبیر کرنے کا حکم دیا گیا تہا۔پھر ایک آدمی سے یہ خواب میں کہا گیا کہ تمھیں حکم دیا گیا ہے کہ تم تینتیس دفعہ تسبیح کرو، تینتیس دفعہ تحمید کرواورچونتیس دفعہ تکبیر کرو،اگر تم اس میں تہلیل کو بھی شامل کر لو، تو تم یہ سب پچیس پچیس دفعہ کر لیا کرو۔ اس صحابی نے یہ ساری بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی، آپ نے پوچھا:تم نے واقعی یہ خواب دیکھا ہے تو ایسا ہی کرو۔ ۸۸؂

أَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْبُخْلِ وَأَعُوْذُبِکَ مِنَ الْجُبْنِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ أَنْ نُرَدَّ إِلٰی أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الدُّنْیَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ. ۸۹؂
اے اللہ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں بخل سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں بزدلی سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں بڑھاپے کی گھٹیا ترین عمر سے اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں دنیا کی آزمایش سے اور قبر کے عذاب سے۔

_____

۸۰؂ (ترمذی، رقم ۳۰۰) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام ثوبان (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے اٹھنے کا ارادہ کرتے تو تین دفعہ کلمہ استغفار کہتے،پھر یہ کہتے ۔
۸۱؂ (بخاری، رقم۶۳۳۰) حضرت مغیرہ بن شعبہ( رضی اللہ عنہ)کے آزاد کردہ غلام ورَّاد نے بیان کیاکہ مغیرہ بن شعبہ نے معاویہ بن ابی سفیان (رضی اللہ عنہما) کو لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہرنماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یہ کہا کرتے تھے۔
۸۲؂ (مسلم، رقم۱۳۴۳) ابوزبیر سے روایت ہے کہ ابن زبیر (رضی اللہ عنہ)ہر نماز میں جب بھی سلام پھیر تے تو یہ کہتے۔ کریں۔راوی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد یہ کلمات پڑھا کرتے تھے۔
۸۳؂ (بخاری، رقم۸۴۳)۔
۸۴؂ (مسلم، رقم۱۳۴۷)۔
۸۵؂ (مسلم، رقم۱۳۵۲)۔
۸۶؂ (مسلم، رقم۱۳۴۹)۔
۸۷؂ (احمد، رقم۲۱۰۹۰)۔
۸۸؂ (احمد، رقم ۲۱۱۵۰)۔
۸۹؂ (بخاری، رقم۶۳۹۰)۔

__________

B