HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Aamer Abdullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

احادیث میں حضور ﷺ کی صبح و شام کی دعائیں اور اذکار

 

 

سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَلَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ أَحَبُّ إِلَیَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ.۲۰؂
اللہ پاک ہے، سارا شکر اللہ ہی کے لیے ہے، اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔

سُبْحَانَ اللَّہِ وَبِحَمْدِہِ.۲۱؂
اللہ پاک ہے اور ستودہ صفات ہے

سُبْحَانَ اللَّہِ وَبِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللَّہِ الْعَظِیمِ.۲۲؂
اللہ پاک ہے اور ستودہ صفات ہے، اللہ پاک ہے عظمت والا۔

لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ.۲۳؂
اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں؛ وہ تنہا ہے، اُس کا کوئی شریک نہیں؛ بادشاہی اُس کی ہے اور حمد بھی اُسی کے لیے ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتاہے۔

لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللَّہِ.۲۴؂
ہمت اور قدرت، سب اللہ ہی کی عنایت سے ہے۔

اللَّہُمَّ أَنْتَ رَبِّی لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِی وَأَنَا عَبْدُکَ وَأَنَا عَلَی عَہْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ أَبُوءُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَأَبُوءُ لَکَ بِذَنْبِی فَاغْفِرْ لِی فَإِنَّہُ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْت.۲۵؂
اے اللہ، تو میرا پروردگار ہے؛ تیرے سوا کوئی الٰہ نہیں؛ تونے مجھے پیدا کیا ہے اور میں تیرا بندہ ہوں اور اپنی استطاعت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں؛ میں اپنے اعمال کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں؛ اپنے اوپر تیری نعمتوں کا اعتراف اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں؛ تو مجھے بخش دے، اِس لیے کہ گناہوں کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرتا۔

أَمْسَیْنَا وَأَمْسَی الْمُلْکُ لِلَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ، اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ خَیْرِ ہَذِہِ اللَّیْلَۃِ وَخَیْرِ مَا فِیہَا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّہَا وَشَرِّ مَا فِیہَا اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکَسَلِ وَالْہَرَمِ وَسُوءِ الْکِبَرِ وَفِتْنَۃِ الدُّنْیَا وَعَذَابِ الْقَبْرِ.۲۶؂
ہم نے شام کی اور خدا کی بادشاہی بھی شام میں داخل ہو گئی ہے۔ شکر اللہ کے لیے ہے اور اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں؛ وہ اکیلا ہے، اُس کا کوئی شریک نہیں؛ بادشاہی اُس کی ہے اور حمد بھی اُسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ اے اللہ، میں اِس رات کی بھلائی چاہتا ہوں اور اُس کی بھلائی بھی جو اِس میں ہے؛ اور رات کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اُس کی برائی سے بھی جو اِس میں ہے۔ اے اللہ، میں سستی سے، بڑھاپے سے، بڑھاپے کی برائی سے، دنیا کی آزمایش سے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔

اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی بَدَنِی اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی سَمْعِی اللَّہُمَّ عَافِنِی فِی بَصَرِی لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْت. اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِ اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْت.۲۷؂
اے اللہ!مجھے میرے بدن میں عافیت دے، اے اللہ میری سماعت میں عافیت دے، اے اللہ میری بصارت میں عافیت دے، تیرے سوا کوئی الہ نہیں ہے۔اے اللہ میں کفر اور محتاجی سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اے اللہ میں عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،تیرے سوا کوئی الہ نہیں ہے۔

اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَیْءٍ فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی وَمُنْزِلَ التَّوْرَاۃِ وَالْإِنْجِیلِ وَالْفُرْقَانِ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْءٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِہِ اللَّہُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیْءٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْءٌ وَأَنْتَ الظَّاہِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْءٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَیْسَ دُونَکَ شَیْءٌ اقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَأَغْنِنَا مِنْ الْفَقْرِ.۲۸؂
اے اللہ، آسمانوں کے پروردگار، زمین کے پروردگار اور عرشِ عظیم کے پروردگار، ہمارے پروردگار اور ہر چیز کے پروردگار؛ دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے، تورات و انجیل اور فرقان کے نازل کرنے والے؛ میں اُن سب چیزوں کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جن کی پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے۔ اے اللہ، تو اول ہے، تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں اور توآخر ہے، تیرے بعد کوئی چیز نہیں؛ تو ظاہر ہے، تیرے اوپر کوئی چیز نہیں اورتو باطن ہے، تیرے نیچے کوئی چیز نہیں۔ تو ہمارے قرض ادا فرما اور ہماری محتاجی کو دور کر کے ہمیں غنی کردے۔

اللَّہُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُو فَلَا تَکِلْنِی إِلَی نَفْسِی طَرْفَۃ عَیْنٍ وَأَصْلِحْ لِی شَأْنِی کُلَّہُ لَا إِلَہَ إِلَّا أَنْت.۲۹؂
اے اللہ میں تجھ سے تیری رحمت کا امید وار ہوں، تو مجھے ایک لمحے کے لیے بھی میرے نفس کے حوالے نہ کر اور میرے تمام کاموں کو سنوار دے، تیرے سوا کوئی الہ نہیں۔

اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْہَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَضَلَعِ الدَّیْنِ وَغَلَبَۃِ الرِّجَالِ.۳۰؂
اے اللہ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں، فکر اور غم سے، عاجزی اور سستی سے ، بزدلی اور بخل سے اور قرض کے بوجھ اور لوگوں کے غلبے سے۔

اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکَسَلِ وَالْہَرَمِ وَالْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَۃِ النَّارِ وَفِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَشَرِّ فِتْنَۃِ الْغِنَی وَشَرِّ فِتْنَۃِ الْفَقْرِ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْمَسِیحِ الدَّجَّالِ اللَّہُمَّ اغْسِلْ خَطَایَایَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِی مِنْ الْخَطَایَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ الْأَبْیَضُ مِنْ الدَّنَسِ وَبَاعِدْ بَیْنِی وَبَیْنَ خَطَایَایَ کَمَا بَاعَدْتَ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ.۳۱؂
اے اللہ، میں سستی سے، بڑھاپے سے اور تاوان اور گناہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ، میں پناہ مانگتا ہوں، آگ کے عذاب سے، آگ کی آزمایش سے، قبر کی آزمایش سے، قبر کے عذاب سے، دولت کی آزمایش کے شر سے، فقر کی آزمایش کے شر سے اور مسیح دجال کی آزمایش کے شر سے۔ اے اللہ، تو میرے گناہوں کو برف اور اولوں کے پانی سے دھو دے اور میرے دل کو گناہوں سے پاک کر دے، جس طرح سفید کپڑا میل سے پاک کیا جاتا ہے، اور میرے اور میری خطاؤں کے درمیان میں ایسی دوری پیدا کردے، جیسی دوری تو نے مشرق اور مغرب میں پیدا کر رکھی ہے۔

اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَالْہَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّہُمَّ آتِ نَفْسِی تَقْوَاہَا وَزَکِّہَا أَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاہَا أَنْتَ وَلِیُّہَا وَمَوْلَاہَا اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ عِلْمٍ لَا یَنْفَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا یَخْشَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ دَعْوَۃٍ لَا یُسْتَجَابُ لَہَا.۳۲؂
اے اللہ میں عاجزی، سستی، بزدلی، بخل، بڑھاپے اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اے اللہ مجھے متقی اور پاکیزہ نفس بنا دے ، یقیناًتو ہی بہترین پاک کرنے والا ہے، تو ہی اس (نفس)کا آقا اور مولیٰ ہے۔ اے اللہ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں ایسے علم سے جو نفع نہ دے اور ایسے دل سے جس میں خشوع نہ ہو اور ایسے نفس سے جو سیر نہ ہو اور ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو۔

اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی خَطِیءَتِی وَجَہْلِی وَإِسْرَافِی فِی أَمْرِی وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی جِدِّی وَہَزْلِی وَخَطَءِی وَعَمْدِی وَکُلُّ ذَلِکَ عِنْدِی اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِہِ مِنِّی أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ وَأَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ.۳۳؂
اے اللہ، تو میری خطا اور نادانی اور معاملات میں میری زیادتی کو معاف فرما دے اور اُن سب چیزوں کو بھی جنھیں تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے۔ اے اللہ، میں نے جو کچھ سوچ سمجھ کر کیا ہے اور جو کچھ ہنسی مذاق میں کیا ہے اور جو دانستہ کیا ہے اور جو کچھ نادانستہ کیا ہے، سب معاف فرما دے، یہ سب میری ہی طرف سے ہے۔ اے اللہ، تو بخش دے جو کچھ میں نے آگے بھیجا ہے اور جو کچھ پیچھے چھوڑا ہے، اور جو کچھ چھپایا اور جو کچھ علانیہ کیا ہے، اور وہ بھی جسے تو مجھ سے زیادہ جانتاہے۔ تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے، اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ الْہُدَی وَالتُّقَی وَالْعَفَافَ وَالْغِنَی وَالْعِفَّۃ.۳۴؂
اے اللہ، میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاکدامنی، استغنا اور نفس کی پاکیزگی کا سوال کرتا ہوں۔

اللَّہُمَّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی وَاہْدِنِی وَعَافِنِی وَارْزُقْنِی.۳۵؂
اے اللہ، تو مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے، عافیت دے اور رزق عطا فرما۔

اللَّہُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ.۳۶؂
اے اللہ، ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی ، اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے۔

اللَّہُمَّ آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ قَالَ.۳۷؂
اے اللہ، ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی ، اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے۔

اللَّہُمَّ بِعِلْمِکَ الْغَیْبَ وَقُدْرَتِکَ عَلَی الْخَلْقِ أَحْیِنِی مَا عَلِمْتَ الْحَیَاۃَ خَیْرًا لِی وَتَوَفَّنِی إِذَا عَلِمْتَ الْوَفَاۃَ خَیْرًا لِی اللَّہُمَّ وَأَسْأَلُکَ خَشْیَتَکَ فِی الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ وَأَسْأَلُکَ کَلِمَۃَ الْحَقِّ فِی الرِّضَا وَالْغَضَبِ وَأَسْأَلُکَ الْقَصْدَ فِی الْفَقْرِ وَالْغِنَی وَأَسْأَلُکَ نَعِیمًا لَا یَنْفَدُ وَأَسْأَلُکَ قُرَّۃَ عَیْنٍ لَا تَنْقَطِعُ وَأَسْأَلُکَ الرِّضَاءَ بَعْدَ الْقَضَاءِ وَأَسْأَلُکَ بَرْدَ الْعَیْشِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَأَسْأَلُکَ لَذَّۃَ النَّظَرِ إِلَی وَجْہِکَ وَالشَّوْقَ إِلَی لِقَاءِکَ فِی غَیْرِ ضَرَّاءَ مُضِرَّۃٍ وَلَا فِتْنَۃٍ مُضِلَّۃٍ اللَّہُمَّ زَیِّنَّا بِزِینَۃِ الْإِیمَانِ وَاجْعَلْنَا ہُدَاۃً مُہْتَدِین.۳۸؂
اے اللہ، تو اپنے علم غیب اور مخلوق پر اپنی قدرت کے وسیلے سے مجھے اُس وقت تک زندگی دے جب تک تو جینے کو میرے لیے بہتر جانے؛ اور اُس وقت دنیا سے لے جا، جب تو لے جانے کو بہتر جانے۔ اے اللہ، اور میں کھلے اور چھپے میں تیری خشیت مانگتا ہوں؛ اور خوشی اور رنج میں سچی بات کی تو فیق چاہتا ہوں؛ اور فقروغنا میں میانہ روی کی درخواست کرتا ہوں؛ اور ایسی نعمت چاہتا ہوں جو تمام نہ ہو اور آنکھوں کی ایسی ٹھنڈک جو کبھی ختم نہ ہو۔ اور تیرے فیصلوں پر راضی رہنے کا حوصلہ مانگتا ہوں اور موت کے بعد زندگی کی راحت مانگتا ہوں؛ اور تجھ سے ملاقات کا شوق اور تیرے دیدار کی لذت مانگتا ہوں، اس طرح کہ نہ تکلیف دینے والی سختی میں رہوں اور نہ گم راہ کر دینے والے فتنوں میں۔ اے اللہ، تو ہمیں ایمان کی زینت عطا فرما اور ایسا بنا دے کہ خود بھی ہدایت پر رہیں اور دوسروں کو بھی ہدایت دیں۔

_____

۲۰؂ (مسلم، رقم۶۸۴۷ )ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے(یہ کلمات)کہنا ان سب چیزوں سے زیادہ محبوب ہے جن پر سورج طلوع ہوتا ہے۔
۲۱؂
۲۲؂ (بخاری، رقم ۶۶۸۲)، (مسلم، رقم۶۸۴۶ )ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:دو کلمے ہیں جو زبان پر ہلکے، میزان میں بھاری اور اللہ کو بہت محبوب ہیں۔ یہ کلمے ’سبحان اللّٰہ وبحمدہ سبحان اللّٰہ العظیم ‘ہیں۔
۲۳؂ (بخاری، رقم۳۲۹۳ )’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص (ان)کلمات سے دن میں سو مرتبہ اللہ کا ذکر کرے، اُس کے لیے دس غلاموں کو آزاد کرنے کے برابر اجر ہوتا ہے، سو نیکیاں اُس کے نامۂ اعمال میں لکھ دی جاتی ہیں، اُس کے سو گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اور شام تک وہ شیطان سے (اللہ کی)پناہ میں ہوتا ہے۔ (قیامت کے دن)کوئی شخص بھی اس سے افضل عمل والا نہ ہو گا سوائے اُس کے جس نے یہی ذکر اس سے زیادہ کیا ہو گا۔‘‘
۲۴؂ (بخاری، رقم ۴۲۰۵)’’ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ۔۔۔ (کسی سفر کے دوران میں)لوگ ایک وادی میں داخل ہوئے اور بلند آواز سے کلمہ تکبیر’اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر لا الہ الا اللّٰہ‘ (اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں)کہنے لگے ، تو آپ نے فرمایا اپنی آوازوں کو پست کرو، تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے، تم اُسے پکار رہے ہو جو سننے والا ہے، قریب ہے اور تمھارے ساتھ ہے۔ (ابو موسیٰ کہتے ہیں کہ)میں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کے پیچھے تھا اور میں ’لا حول ولا قوۃ إلا باللّٰہ‘ (ہمت اور قدرت، سب اللہ ہی کی عنایت سے ہے)کہہ رہا تھا، تو آپ نے مجھ سے کہا اے عبداللہ ابن قیس!میں نے کہا لبیک یا رسول اللہ (میں حاضر ہوں اے اللہ کے رسول) آپ نے فرمایا کیا میں تمھیں وہ کلمہ نہ بتاؤں جو جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔ میں نے کہا کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ پر قربان، آپ نے فرمایا:’لا حول ولا قوۃ إلا باللّٰہ‘(ہمت اور قدرت، سب اللہ ہی کی عنایت سے ہے)۔‘‘
۲۵؂ (بخاری، رقم ۶۳۰۶)شداد بن اوس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ یہ سید الاستغفار دعاہے اور یہ کہ آپ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی یقین کے ساتھ یہ دعا دن میں کرے اور اُسی دن شام سے پہلے دنیا سے رخصت ہو جائے تو اُس کے لیے جنت ہے اور رات میں کرے اور صبح سے پہلے رخصت ہو جائے تو اُس کے لیے جنت ہے۔
۲۶؂ (مسلم، رقم۶۹۰۹)۔
۲۷؂ (ابو داود، رقم۵۰۹۰)’’عبدالرحمن بن ابی بکرہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد سے کہا کہ میں آپ کو ہر روز یہ دعا کرتے ہوئے سنتا ہوں:’اللہم عافنی فی بدنی اللہم عافنی فی سمعی اللہم عافنی فی بصری لا إلہ إلا أنت‘۔آپ ان کلمات کو صبح شام تین تین دفعہ پڑھتے ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ انھوں نے یہ بتایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو انھی کلمات کے ساتھ دعا کرتے ہوئے سنا ہے اور مجھے یہ پسند ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اپناؤں۔
۲۸؂ (مسلم، رقم۶۸۹۰)۔
۲۹؂ (ابو داود، رقم ۵۰۹۰)۔
۳۰؂ (بخاری، رقم۶۳۶۹)۔
۳۱؂ (بخاری، رقم۶۳۷۵)۔
۳۲؂ (مسلم، رقم۶۹۰۶)۔
۳۳؂ (مسلم، رقم۶۹۰۱)۔
۳۴؂ (مسلم، رقم ۶۹۰۴)۔
۳۵؂ (مسلم، رقم ۶۸۵۰)۔
۳۶؂ (بخاری، رقم۴۵۲۲)۔
۳۷؂ (مسلم، رقم ۶۸۴۰)۔
۳۸؂ (نسائی، رقم۱۳۰۶ )’’سائب کہتے ہیں کہ عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے ہمیں ایک نماز پڑھائی اور اس میں اختصار سے کام لیا، بعض لوگوں نے کہا کہ آپ نے ہلکی یا مختصر نماز پڑھائی ہے۔ اُنھوں نے کہا:اس کے باوجود میں نے اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھی ہوئی کئی دعائیں پڑھی ہیں۔پھر جب وہ اٹھ کھڑے ہوئے تو لوگوں میں سے ایک آدمی ان کے پیچھے پیچھے گیا ، (عطا کہتے ہیں کہ یہ میرے والد سائب ہی تھے، لیکن انھوں نے یہ روایت بیان کرتے ہوئے اپنا نام نہیں لیا)اور ان سے وہ دعا پوچھی اور پھر آکر لوگوں کو بتائی۔ وہ دعا یہ تھی۔‘‘

__________

B