HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Aamer Abdullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

اذان کا جواب اور نبی کے لیے دعا

 


حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے، تم بھی کہو، پھر مجھ پر درود بھیجو، کیونکہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے، اللہ اس پر دس رحمتیں نازل کرتا ہے، پھر اللہ سے میرے لیے وسیلہ مانگو، وہ جنت کا ایک درجہ ہے،جو اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے ہی کو ملنا ہے،مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا۔چنانچہ جو اللہ سے میرے لیے مقام وسیلہ کی دعا کرے گا، اس کے حق میں میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔ ۹۰؂

اذان کا جواب

حضرت عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب موذن ’أَللّٰہُ أَکْبَرُ أَللّٰہُ أَکْبَرُ‘ کہے تو تم میں سے سننے والا بھی ’أَللّٰہُ أَکْبَرُ أَللّٰہُ أَکْبَرُ‘ کہے، مؤذن ’أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ‘ کہے تو یہ بھی ’أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ‘ کہے،جب مؤذن ’أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘ کہے تو یہ بھی’أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ‘ کہے، پھر جب وہ ’حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ‘ کہے تو یہ ’لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ‘ کہے اور جب وہ ’حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ‘ کہے تب بھی یہ ’لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ‘ ہی کہے، پھر وہ ’أَللّٰہُ أَکْبَرُ أَللّٰہُ أَکْبَرُ‘ کہے تو یہ بھی ’أَللّٰہُ أَکْبَرُ أَللہُ أَکْبَرُ‘ کہے، پھر وہ ’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ‘ کہے تو یہ بھی ’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ‘ پورے خلوص دل سے کہے، تو یہ شخص جنت میں داخل ہوگا۔ ۹۱؂

اذان سننے کے بعدکی دعا

أَللَّہُمَّ رَبَّ ہٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلٰوۃِ الْقَاءِمَۃِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِیْ وَعَدْتَّہُ حَلَّتْ لَہُ شَفَاعَتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ.۹۲؂
اے اللہ، اس دعوت کامل اور اس کے نتیجے میں کھڑی ہونے والی نماز کے پروردگار، تو محمد کو فضیلت دیاور مقام تقرب عطا فرمااور انھیں قیامت کے دن اسی طرح ممدوح خلائق بنا کر اٹھا، جس طرح تو نے اس کا وعدہ فرمایا ہے۔

مَنْ قَالَ حِیْنَ یَسْمَعُ الْمُؤَذِّنَ أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ رَضِیْتُ بِاللہِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُوْلًا وَبِالْإِسْلَامِ دِیْنًا.۹۳؂
’أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُوْلًا وَبِالْإِسْلَامِ دِیْنًا‘ (میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی الٰہ نہیں، وہ یکتا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے او ررسول ہیں۔ میں راضی اور مطمئن ہوں کہ ا للہ میرا پروردگار ہے اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اس کے رسول ہیں اور اسلام میرا دین ہے۔

_____

۹۰؂ (مسلم، رقم۸۴۹)۔
۹۱؂ (مسلم، رقم۸۵۰)۔
۹۲؂ (بخاری، رقم۶۱۴)حضرت جابر بن عبداللہ(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص اذان سن کر یہ (کلمات) کہے اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی۔
۹۳؂ (مسلم، رقم ۸۵۱)حضرت عامر بن سعد بن ابی وقاص ، حضرت سعد بن ابی وقاص (رضی اللہ عنہما)سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مؤذن کی اذان سن کر جس نے یہ کہا تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔

__________

B