HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Aamer Abdullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

تعارف

 


دعا انسان کو اس کے رب سے ملاتی ہے۔ قرآن میں اللہ اپنے برگزیدہ بندوں کی دعائیں اور اذکار نقل کرتا ہے ، ان کی قبولیت کا اعلان کرتا اور ان کی تحسین فرماتا ہے۔ذخیرہ احادیث میں بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت سی اذکار اور دعائیں منقول ہیں۔ان اذکار اور دعاوں کے سیکھنے کا مقصد اپنے دل کو ہمہ وقت خدا کی یاد سے معمور رکھنا ہے۔انسان کا دل بلا شبہ خدا کی یاد ہی سے زندہ اور آباد رہتا ہے۔اس یاد میں ہمیشگی اور پختگی اسی طرح ضروری ہے جیسا کہ زندہ رہنے کے لیے سانس۔
رفیع مفتی صاحب لکھتے ہیں۔


’’مختلف اذکار پر آخرت میں جس اجرِ عظیم کا وعدہ کیا گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کلمات انسان کے ذہن و قلب میں خدا کی اُس یاد کو قائم رکھتے ہیں جو اُس کے شعور کو ترقی، نفس کو پاکیزگی اور روح کو بالیدگی عطا کرتی ہے اور پھر اِس کے نتیجے میں وہ خدا کی اُس خالص بندگی کو عملاً اپنا لیتا ہے جس کے لیے وہ تخلیق کیا گیا ہے۔‘‘

اللہ کی یاد اور اس سے دعا کا کوئی وقت تو مقرر نہیں لیکن احادیث میں حضوری کے ان اوقات اور بندگی کے ان مقامات کا خصوصی ذکر ہے جن میں قبولیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ اسی طرح کچھ دعاؤں اور اذکار کے الفاظ خاص اوقات یا مقامات کے لیے زیادہ موزوں بتائے گئے ہیں۔ اس مختصر مجموعے کے شروع میں ان مقامات اور اوقات کو علیحدہ کر کے بیان کیا گیا ہے۔
یہاں جن قرآنی دعاوں کو شامل کیا گیا ہے ان کا ترجمہ استاذ محترم جاوید احمد غامدی کے ’’البیان‘‘ یا امام امین احسن اصلاحی کے ترجمے ’’تدبرالقرآن‘‘ سے لیا گیا ہے۔حاشیے میں مترجم کا نام دیکھا جا سکتا ہے۔ جو دعائیں احادیث سے شامل کی گئی ہیں ان کا ترجمہ اور تفصیل جناب رفیع مفتی صاحب کے مجموعے معارف نبوی سے لی گئی ہے۔

__________

 

B