ذیل میں ہم کچھ تجاویز پیش کر رہے ہیں جو مندرجہ بالا تجزیہ کی روشنی میں ہم اس مسئلے کے حل کے لیے ضروری خیال کرتے ہیں۔ ہمارے نزدیک یہ مسئلہ اتنا اہم ہے کہ اگر اصلاح احوال کے لیے ضروری اقدامات فوراً نہ اٹھائے گئے تو پوری سوسائٹی کو اس کے بدترین نتائج بھگتنے ہوں گے اور یہ فتنہ قرآن کے الفاظ میں وہ فتنہ ہوگا جو قصوروار اور بے قصور دونوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا (الانفال ۸: ۲۵)۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ تمام معاشرتی مسائل کی طرح یہ مسئلہ ایک دن میں پیدا ہوا ہے نہ ایک دن میں ختم ہوسکتا ہے۔ تاہم معاشرے کی ذہن سازی کرنے والے تمام طبقات بالخصوص میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرے تو صورتحال میں بہتری کی بہت کچھ امید کی جا سکتی ہے۔
________