HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rehan Ahmed Yusufi

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

کیا دنیا کی نعمتیں شجرِ ممنوعہ ہیں؟

اس مسئلہ کا حل بیان کرنے سے پہلے اس سوال کا جواب دینا ضروری ہے کہ کیا یہ دنیا اور اس کی نعمتیں بالکلیہ ممنوع ہیں؟ کیا ایک مسلمان کی زندگی ہر نعمت اور مسرت سے خالی ہونی چاہیے؟ کیا حسن و زیبائش، لطف و لذت، چین و سکون اور راحت و آرام پہنچانے والی چیزوں کا استعمال مسلمانوں کے لیے برا ہے؟ یقیناً یہ بات نہیں۔ اوپر قارون کے قصہ میں ہم نے دیکھا کہ اسے نصیحت کی گئی کہ مال کا اصل مقصد تو آخرت ہی کا حصول ہونا چاہیے مگر دنیا سے بھی اپنا حصہ نہ بھولو۔ قرآن بتاتا ہے کہ اللہ سے آخرت کے ساتھ دنیا کی بھلائی بھی مانگنی چاہیے (البقرہ ۲: ۲۰۱)۔ خدا کی نعمتیں اور زینتیں آخرت کی طرح دنیا میں بھی مسلمانوں کے لیے ہیں (الاعراف ۷: ۳۱۔۳۲)۔ اسی طرح مال اس دنیا میں انسانوں کے قیام و بقا کا ذریعہ ہے (النساء۴: ۵)۔ جائز طریقے سے مال کمانے والا اللہ کا محبوب ہے (الکاسب حبیب اللّٰہ)۔ قرآن جگہ جگہ یہ بتاتا ہے کہ اپنا مال اللہ کی راہ میں خرچ کر کے انسان بڑے درجات حاصل کر سکتا ہے۔

دین کی یہ تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں کہ مال برا ہے نہ دنیا۔ دولت مند ہونا قابل مذمت ہے نہ دنیا کی نعمتوں سے لطف اندوز ہونا۔ برائی اس میں انہماک، اسے مقصدِ زندگی بنا لینے، اس کی وجہ سے آخرت کو بھولنے، اسے معیارِ عزت بنا لینے اور اس کے لیے مذہب و اخلاق کی ہر قدر کو پامال کرنے میں ہے۔

________

B