قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَلَا لَا یَبِیتَنَّ رَجُلٌ عِنْدَ امْرَأَۃٍ ثَیِّبٍ، إِلَّا أَنْ یَکُونَ نَاکِحًا أَوْ ذَا مَحْرَمٍ. (رقم۵۶۷۳)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:لوگو،کسی جوان عورت کے پاس کوئی بھی شخص جو اُس کاشوہریامحرم رشتہ دارنہیں ہے ،ہرگزنہ ٹھیرے۔
قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إِیَّاکُمْ وَالدُّخُولَ عَلَی النِّسَاءِ ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ: یَا رَسُولَ اللہِ أَفَرَأَیْتَ الْحَمْوَ؟ قَالَ:الْحَمْوُ الْمَوْتُ. (رقم۵۶۷۴)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ نصیحت فرمائی:(لوگو)،عورتوں کے پاس (جو گھرمیں اکیلی ہوں)،آنے جانے سے بچو۔
انصارکے ایک شخص نے پوچھا:اے اللہ کے رسول، شوہرکے بھائی بندوں کے بارے میں آپ کی کیاراے ہے (کہ جن کاگھروں میں آنا جانا معمول کی بات ہوتی ہے )؟
فرمایا:(اجنبی لوگوں کے معاملے میں پھربھی کچھ بچت ہے، مگر) شوہر کے بھائی بند،یہ تو موت ہیں موت۔
____________