قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: الْإِیمَانُ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ شُعْبَۃً، وَالْحَیَاءُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْإِیمَانِ(وفی روایۃ) أَلْحَیَاءُ لَا یَأْتِی إِلَّا بِخَیْر. (رقم ۱۵۲، ۱۵۶)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایمان کے سترسے کچھ اوپردرجے ہیں،اور(اس یقین کی وجہ سے کہ خدادیکھ رہاہے ،گناہ کرنے سے )حیاکرنا، ایمان کا بہت بڑا درجہ ہے۔
(ایک مرتبہ فرمایا):اس حیاسے (کبھی نقصان نہیں ہوتا،اس سے)ہمیشہ بھلائی ہی پیداہوتی ہے۔
____________