HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

ادھار کی واپسی

اسْتَسْلَفَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ رَجُلٍ بَکْرًا، فَقَدِمَتْ عَلَیْہِ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَۃِ، فَأَمَرَ أَبَا رَافِعٍ أَنْ یَقْضِیَ الرَّجُلَ بَکْرَہُ، فَرَجَعَ إِلَیْہِ أَبُو رَافِعٍ، فَقَالَ: لَمْ أَجِدْ فِیہَا إِلَّا خِیَارًا رَبَاعِیًا، فَقَالَ:أَعْطِہِ إِیَّاہُ، إِنَّ خِیَارَ النَّاسِ أَحْسَنُہُمْ قَضَاءً . (رقم۴۱۰۸)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے چھوٹی عمرکاایک اونٹ ادھارمیں لیا۔کچھ عرصہ کے بعدجب صدقے کے اونٹ پہنچ گئے توآپ نے( اپنے ایک ساتھی)، ابو رافع کوحکم دیاکہ اس جیسا اونٹ اسے لوٹادیاجائے۔
ابورافع نے( دیکھااور)واپس آکرعرض کیا:(یارسول اللہ،ان میں کوئی بھی اس طرح کااونٹ نہیں ہے )۔ سب نہایت عمدہ نسل اور سات سال کی عمر کے بڑے اونٹ ہیں۔
اس پرآپ نے فرمایا:وہی اس کودے دو،اس لیے کہ اچھے لوگ وہ ہوتے ہیں جو قرض کواچھے طریقے سے لوٹاتے ہیں۔

____________

 

B