عَنْ ہِشَامِ بْنِ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ: مَرَّ بِالشَّامِ عَلَی أُنَاسٍ، وَقَدْ أُقِیمُوا فِی الشَّمْسِ، وَصُبَّ عَلَی رُءُ وسِہِمِ الزَّیْتُ، فَقَالَ: مَا ہَذَا؟ قِیلَ: یُعَذَّبُونَ فِی الْخَرَاجِ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: إِنَّ اللہَ یُعَذِّبُ الَّذِینَ یُعَذِّبُونَ فِی الدُّنْیَا. (رقم۶۶۵۷)
ہشام بن حکیم ملک شام میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جن کے سروں پرزیتون کاتیل انڈیل کرانھیں دھوپ میں کھڑاکردیا گیاتھا۔( انھیں اس سزاپرانتہائی حیرت ہوئی) ،چنانچہ انھوں نے لوگوں سے پوچھا:یہ سب کیاہورہاہے؟
جواب دیاگیا:انھیں خراج کے معاملے میں سزادی جارہی ہے۔
اس پرہشام نے انھیں تنبیہ کی:خبردار،میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جولوگ اس دنیامیں (بے جا) سزائیں دیتے ہیں، اللہ(قیامت کے دن) ان کو سخت سزا دے گا۔
____________