قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:لَا یَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ یَہْجُرَ أَخَاہُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَیَالٍ، یَلْتَقِیَانِ فَیُعْرِضُ ہَذَا وَیُعْرِضُ ہَذَا، وَخَیْرُہُمَا الَّذِی یَبْدَأُ بِالسَّلَامِ. (رقم۶۵۳۲)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کسی مسلمان کے لیے یہ جائزنہیں ہے کہ وہ تین دن سے زیادہ اپنے بھائی سے ناراض رہے،اس طرح کہ جوکہیں سامناہوجائے تووہ دونوں ایک دوسرے سے رخ پھیرے ہوئے ہوں۔ (یاد رکھو،اس صورت حال میں) ان میں سے اچھا(مسلمان )وہی ہوگاجوسلام کرنے میں پہل کرے گا۔
قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: تُفْتَحُ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ یَوْمَ الْإِثْنَیْنِ وَیَوْمَ الْخَمِیسِ، فَیُغْفَرُ لِکُلِّ عَبْدٍ لَا یُشْرِکُ بِاللہِ شَیْءًا، إِلَّا رَجُلًا کَانَتْ بَیْنَہُ وَبَیْنَ أَخِیہِ شَحْنَاءُ ، فَیُقَالُ: أَنْظِرُوا ہَذَیْنِ حَتَّی یَصْطَلِحَا، أَنْظِرُوا ہَذَیْنِ حَتَّی یَصْطَلِحَا، أَنْظِرُوا ہَذَیْنِ حَتَّی یَصْطَلِحَا. (رقم۶۵۴۴)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:سوموار اورجمعرات کوجنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ پھرہراُس شخص کو معاف کردیاجاتاہے جواللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھیراتاہو،سواے ان( بدنصیبوں)کے جوایک دوسرے سے عداوت رکھتے ہیں۔ (ان کے بارے میں فرشتوں سے) بارباریہی کہاجاتاہے کہ ان کامعاملہ اس وقت تک مؤخررکھو،جب تک یہ آپس میں صلح نہ کرلیں۔
____________