HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

سختی کے جواب میں نرمی

عَنْ عَاءِشَۃَ قَالَت: اسْتَأْذَنَ رَہْطٌ مِنَ الْیَہُودِ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: السَّامُ عَلَیْکُمْ، فَقَالَتْ عَاءِشَۃُ: بَلْ عَلَیْکُمُ السَّامُ وَاللَّعْنَۃُ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَا عَاءِشَۃُ،إِنَّ اللہَ یُحِبُّ الرِّفْقَ فِی الْأَمْرِ کُلِّہِ، قَالَتْ: أَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا؟ قَالَ: قَدْ قُلْتُ وَعَلَیْکُمْ.(رقم۵۶۵۶)
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ یہودکے کچھ لوگو ں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت چاہی اور (شرارت سے زبان کومروڑتے ہوئے) یوں سلام کیا: السام علیکم، یعنی تم لوگوں پرموت آئے!
سیدہ نے( سناتو)جواب میں کہا:(ہم پرکیوں )،بلکہ تم لوگوں پر موت آئے اور خداکی مارپڑے!
اس پررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عائشہ،سختی نہ کروکہ اللہ ہرمعاملے میں نرمی کو پسندکرتاہے۔
سیدہ کہنے لگیں: (اللہ کے رسول،آپ کے بارے میں)انھوں نے جوکچھ کہا، کیا وہ آپ نے نہیں سنا؟
فرمایا:(سن لیا ہے اوران کو)جواب بھی دے دیاہے ،(مگرصرف یہ کہہ کر): وعلیکم، یعنی تمھارے لیے بھی وہی ہو!

____________

 

B