قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:إِیَّاکُمْ وَالْجُلُوسَ فِی الطُّرُقَاتِ قَالُوا: یَا رَسُولَ اللہِ مَا لَنَا بُدٌّ مِنْ مَجَالِسِنَا نَتَحَدَّثُ فِیہَا، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:فَإِذَا أَبَیْتُمْ إِلَّا الْمَجْلِسَ فَأَعْطُوا الطَّرِیقَ حَقَّہُ، قَالُوا: وَمَا حَقُّہُ؟ قَالَ: غَضُّ الْبَصَرِ، وَکَفُّ الْأَذَی، وَرَدُّ السَّلَامِ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ، وَالنَّہْیُ عَنِ الْمُنْکَرِ. (رقم۵۵۶۳)
ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:(لوگو)،راستوں پرمحفلیں جمانے سے بچو۔
انھوں نے کہا:اللہ کے رسول،یہ محفلیں توہماری ضرورت ہیں کہ ہم ان میں بیٹھ کر ذرا گپ شپ کرلیتے ہیں۔
اس پرآپ نے فرمایا:اگرتمھیں راستوں میں بیٹھنا ہی ہے توپھران کاایک حق ہے جو تم کوضروراداکرناچاہیے۔
پوچھاگیا:ان کاوہ حق کیاہے؟
فرمایا:(راہ چلتے لوگوں پرنگاہیں جمادینے کے بجاے)ان کو پست رکھو،(کسی کو تکلیف دینے کے بجاے)ان کی تکلیف دور کرنے کاسامان کرو،راہ چلتے لوگ سلام کریں توان کوجواب دواور( محض گپیں ہانکنے کے بجاے وہاں بیٹھ کر)نیکی کاحکم دو اور برائی سے لوگوں کوروکو۔
____________