HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

ایفاے عہد

قَالَ حُذَیْفَۃُ بْنُ الْیَمَانِ:مَا مَنَعَنِی أَنْ أَشْہَدَ بَدْرًا إِلَّا أَنِّی خَرَجْتُ أَنَا وَأَبِی حُسَیْلٌ، قَالَ: فَأَخَذَنَا کُفَّارُ قُرَیْشٍ، قَالُوا: إِنَّکُمْ تُرِیدُونَ مُحَمَّدًا، فَقُلْنَا: مَا نُرِیدُہُ، مَا نُرِیدُ إِلَّا الْمَدِینَۃَ، فَأَخَذُوا مِنَّا عَہْدَ اللہِ وَمِیثَاقَہُ لَنَنْصَرِفَنَّ إِلَی الْمَدِینَۃِ، وَلَا نُقَاتِلُ مَعَہُ، فَأَتَیْنَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرْنَاہُ الْخَبَرَ، فَقَالَ:انْصَرِفَا، نَفِی لَہُمْ بِعَہْدِہِمْ، وَنَسْتَعِینُ اللہَ عَلَیْہِمْ. (رقم۴۶۳۹)
حذیفہ بیان کرتے ہیں کہ میں غزوۂ بدرمیں شریک نہیں ہوسکاتواس کی ایک وجہ تھی۔وہ یہ کہ میں اورمیرے اباجان،حُسَیل گھرسے اسی خیال سے نکلے تھے ( کہ میدان بدرمیں رسول اللہ کے ساتھ جاملیں )۔مگرقریش کے کچھ کفارنے ہمیں (راستے ہی میں)پکڑلیااورہم سے کہنے لگے:یقینی بات ہے تم محمدکے پاس جاناچاہتے ہو (کہ اس کے ساتھ مل کرہم سے لڑو)۔
ہم نے انکارکیا:ایساکچھ نہیں ہے۔ہم توصرف مدینہ شہرمیں جاناچاہتے ہیں۔
چنانچہ اس بات پرانھوں نے ہم سے اللہ کاعہدلیاکہ ہم مدینہ کوجائیں گے اور ہرگز محمدکے ساتھ مل کرنہیں لڑیں گے۔
حذیفہ بیان کرتے ہیں کہ اس کے بعدہم رسول اللہ کے پاس پہنچ گئے اوران کو سارے واقعہ کی خبردی۔
ٓٓٓٓآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تفصیل سنی اور فرمایا: (چاہے کچھ بھی ہو)، ہم ان سے کیا گیا عہد ضرور پوراکریں گے۔تم دونوں مدینہ ہی کوچلے جاؤ،ہم ان کے مقابلے کے لیے اپنے اللہ سے مدد مانگ لیں گے ۔

____________

 

B