HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حق کے سامنے اکڑنا

قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ کَانَ فِی قَلْبِہِ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ مِنْ کِبْرٍ، قَالَ رَجُلٌ: إِنَّ الرَّجُلَ یُحِبُّ أَنْ یَکُونَ ثَوْبُہُ حَسَنًا وَنَعْلُہُ حَسَنَۃً، قَالَ:إِنَّ اللہَ جَمِیلٌ یُحِبُّ الْجَمَالَ، الْکِبْرُ بَطَرُ الْحَقِّ، وَغَمْطُ النَّاس. (رقم۲۶۵)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس کے دل میں ذرہ بھربھی تکبرہوا،وہ جنت میں داخل نہ ہوسکے گا۔
ایک شخص نے کہا:(اے اللہ کے رسول)،یہ تو ہرایک کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے کپڑے اورجوتے (وغیرہ) اچھے ہوں؟
آپ نے جواب دیا:(بھئی!یہ توخوب صورت لگناہے اوراس میں کوئی ہرج نہیں)، اس لیے کہ اللہ آپ خوب صورت ہے اور خوب صورتی کوپسندکرتاہے۔ تکبرتو یہ ہے کہ حق (سامنے آجائے تواس) کو ٹھکرادیاجائے اور اسے پیش کرنے والوں کو حقیر اورکم ترجانا جائے۔

____________

 

B