عَن أُمِّ کُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَۃَ بْنِ أَبِی مُعَیْط أَنَّہَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَہُوَ یَقُولُ:لَیْسَ الْکَذَّابُ الَّذِی یُصْلِحُ بَیْنَ النَّاسِ، وَیَقُولُ خَیْرًا وَیَنْمِی خَیْرًا(وفی روایۃ) وَلَمْ أَسْمَعْہُ یُرَخِّصُ فِی شَیْءٍ مِمَّا یَقُولُ النَّاسُ إِلَّا فِی ثَلَاث: الْحَرْبُ، وَالْإِصْلَاحُ بَیْنَ النَّاسِ، وَحَدِیثُ الرَّجُلِ امْرَأَتَہُ وَحَدِیثُ الْمَرْأَۃِ زَوْجَہَا.(رقم۶۶۳۳۔۶۶۳۴)
ام کلثوم بیان کرتی ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا:وہ شخص بالکل بھی جھوٹانہیں ہے جولوگوں کے درمیان اصلاح چاہتااوراس کے لیے اپنی طرف سے کوئی اچھی بات( بناکر)کہہ دیتایااس بات کوکسی اورکی طرف نسبت دے (کرسنا) دیتاہے۔
ام کلثوم بیان کرتی ہیں کہ میں نے آپ سے صرف تین مواقع پر جھوٹ بولنے کا جوازسناہے :جنگ( کی تدابیر) میں، لوگوں کے درمیان میں اصلاح کے پیش نظر اور میاں بیوی کی باہمی بول چال میں۔
____________