HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

دنیا داری میں مسابقت

قَدِمَ أَبُو عُبَیْدَۃَ بِمَالٍ مِنَ الْبَحْرَیْنِ، فَسَمِعَتِ الْأَنْصَارُ بِقُدُومِ أَبِی عُبَیْدَۃَ، فَوَافَوْا صَلَاۃَ الْفَجْرِ مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا صَلَّی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ، فَتَعَرَّضُوا لَہُ، فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حِینَ رَآہُمْ، ثُمَّ قَالَ: أَظُنُّکُمْ سَمِعْتُمْ أَنَّ أَبَا عُبَیْدَۃَ قَدِمَ بِشَیْءٍ مِنَ الْبَحْرَیْنِ؟فَقَالُوا: أَجَلْ یَا رَسُولَ اللہِ قَالَ: فَأَبْشِرُوا وَأَمِّلُوا مَا یَسُرُّکُمْ، فَوَاللہِ مَا الْفَقْرَ أَخْشَی عَلَیْکُمْ، وَلَکِنِّی أَخْشَی عَلَیْکُمْ أَنْ تُبْسَطَ الدُّنْیَا عَلَیْکُمْ، کَمَا بُسِطَتْ عَلَی مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ، فَتَنَافَسُوہَا کَمَا تَنَافَسُوہَا، وَتُہْلِکَکُمْ کَمَا أَہْلَکَتْہُمْ. (رقم۷۴۲۵)
ابوعبیدہ بحرین سے جزیہ وصول کرکے مدینہ پہنچے ۔انصارکے بعض لوگوں کوان کے آنے کی خبرہوئی توانھوں نے فجرکی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ادا کی۔نماز کے بعدآپ نے مقتدیوں کی طرف رخ کیا تویہ لوگ آپ کے سامنے آن بیٹھے۔ انھیں دیکھ کرپہلے توآپ مسکرائے، پھر (ازراہِ تفنن) پوچھا:ہاں بھئی،معلوم ہوتا ہے تمھیں خبرہوگئی ہے کہ ابوعبیدہ بحرین سے مال لے کرآئے ہیں؟
انھوں نے جواب دیا:اللہ کے رسول،ایساہی ہے۔
آپ نے فرمایا:پھرخوش ہوجاؤاورسب اچھے کی امیدرکھو۔
(اس کے بعدبرسرموقع انھیں تنبیہ فرمائی ):خداکی قسم،مجھے اس بات کااندیشہ نہیں ہے کہ تم فقراورمحتاجی میں مبتلاہو(کر بربادہو) جاؤگے،بلکہ مجھے اس بات کی فکر ہے کہ یہ دنیاتم پراگلی قوموں کی طرح کہیں کشادہ نہ کردی جائے کہ تم اس میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرو،پھرانھی کی طرح ایک دن بربادہوکررہ جاؤ۔

____________

 

B