قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: قَلْبُ الشَّیْخِ شَابٌّ عَلَی حُبِّ اثْنَتَیْنِ: طُولُ الْحَیَاۃِ، وَحُبُّ الْمَال. (رقم۲۴۱۱)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادہے:بوڑھے آدمی کادل دوچیزوں کی محبت میں (دن بدن )جوان ہوتاجاتاہے:ایک لمبی عمر(کی چاہت) اوردوسرے مال کی محبت میں۔
قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَقُولُ الْعَبْدُ: مَالِی، مَالِی، إِنَّمَا لَہُ مِنْ مَالِہِ ثَلَاثٌ: مَا أَکَلَ فَأَفْنَی، أَوْ لَبِسَ فَأَبْلَی، أَوْ أَعْطَی فَاقْتَنَی، وَمَا سِوَی ذَلِکَ فَہُوَ ذَاہِبٌ، وَتَارِکُہُ لِلنَّاس. (رقم۷۴۲۲)
آپ نے فرمایا:انسان ( مال کی محبت میں گرفتار)ہروقت یہی کہتا پھرتاہے: میرا مال، میرا مال۔ حالاں کہ اس کا اپنا مال تو وہی ہے جو اس نے کھایا پیا اور ختم کر دیا، پہنا اوڑھا اوربوسیدہ کردیا،یاپھرکسی اورکودے کراس کومالامال کردیا۔اس کے علاوہ جوکچھ بچا،(وہ اس کاکہاں! ایک دن آئے گاجب)یہ خودمرجائے گااوراس مال کودوسروں کے لیے یہیں چھوڑجائے گا۔
____________