HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

عافیت کی دعا

عَادَرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنَ الْمُسْلِمِینَ قَدْ خَفَتَ فَصَارَ مِثْلَ الْفَرْخِ، فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ہَلْ کُنْتَ تَدْعُو بِشَیْءٍ أَوْ تَسْأَلُہُ إِیَّاہُ؟ قَالَ: نَعَمْ، کُنْتُ أَقُولُ: اللہُمَّ مَا کُنْتَ مُعَاقِبِی بِہِ فِی الْآخِرَۃِ، فَعَجِّلْہُ لِی فِی الدُّنْیَا، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:سُبْحَانَ اللہِ لَا تُطِیقُہُ أَوْ لَا تَسْتَطِیعُہُ أَفَلَا قُلْتَ: اللہُمَّ آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ، قَالَ: فَدَعَا اللہَ لَہُ، فَشَفَاہُ. (رقم۶۸۳۵)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مسلمان کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے جو بیماری کی وجہ سے چوزے کی طرح ناتواں ہوکررہ گیا تھا۔آپ نے دریافت فرمایا: (معلوم ہوتاہے)تم کسی بری شے یاخاص اس بیماری کے لیے اللہ سے برابردعا کرتے رہے ہو؟
ا س نے عرض کیا:جی ہاں ،ایساہی ہے۔میں اکثر(دعاکرتے ہوئے) کہا کرتا تھا:پروردگار ،جوسزاتومجھے آخرت میں دینے والا ہے ،اس کواسی دنیا میں مجھ کو دے دے۔
آپ نے تعجب کااظہارکرتے ہوئے فرمایا:سبحان اللہ!(تم اس سے کیا چیزمانگتے رہے ، حالاں کہ) تم میں اسے جھیلنے کی ذراسی بھی سکت نہیں۔
پھرفرمایا:تم نے(اس کے بجاے ) یوں کیوں نہ دعا کی کہ اے اللہ ،ہمیں دنیامیں بھی بھلائی عطافرما اورآخرت میں بھی،اورہم کو آگ کے عذاب سے بچالے۔
راوی بیان کرتے ہیں کہ اس کے بعدآپ نے خصوصی طورپراللہ سے دعافرمائی اوروہ شخص صحت یاب ہوگیا۔

____________

 

B