HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

دعا میں جلد بازی

عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ قَالَ: لَا یَزَالُ یُسْتَجَابُ لِلْعَبْدِ، مَا لَمْ یَدْعُ بِإِثْمٍ أَوْ قَطِیعَۃِ رَحِمٍ، مَا لَمْ یَسْتَعْجِلْ، قِیلَ: یَا رَسُولَ اللہِ مَا الِاسْتِعْجَالُ؟ قَالَ: یَقُولُ: قَدْ دَعَوْتُ وَقَدْ دَعَوْتُ، فَلَمْ أَرَ یَسْتَجِیبُ لِی، فَیَسْتَحْسِرُ عِنْدَ ذَلِکَ وَیَدَعُ الدُّعَاءَ . (رقم۶۹۳۶)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندوں کی دعاہمیشہ قبول کی جاتی ہے ،جب تک کہ وہ گناہ اورقطع رحمی کی دعانہ کریں اورمزیدیہ کہ جلد بازی نہ کریں۔
پوچھاگیا:اے اللہ کے رسول،یہ جلدبازی کیاہے؟
آپ نے فرمایاکہ وہ یوں کہے :میں نے دعائیں کیں اورخوب کیں ،مگریادنہیں پڑتاکہ خدانے کبھی سن کردی ہو۔چنانچہ وہ (جلد بازی کرتے ہوئے )اس سے مایوس ہو جائے اور دعاکرناہی چھوڑدے۔

____________

 

B