HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

ذکر

 


قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَقُولُ اللہُ عَزَّ وَجَلَّ: أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِی بِی، وَأَنَا مَعَہُ حِینَ یَذْکُرُنِی، إِنْ ذَکَرَنِی فِی نَفْسِہِ ذَکَرْتُہُ فِی نَفْسِی، وَإِنْ ذَکَرَنِی فِی مَلَإٍ ذَکَرْتُہُ فِی مَلَإٍ ہُمْ خَیْرٌ مِنْہُمْ، وَإِنْ تَقَرَّبَ مِنِّی شِبْرًا تَقَرَّبْتُ إِلَیْہِ ذِرَاعًا، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَیَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ مِنْہُ بَاعًا، وَإِنْ أَتَانِی یَمْشِی أَتَیْتُہُ ہَرْوَلَۃً. (رقم۶۸۰۵)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتاہے: میرابندہ میرے ساتھ( اچھایابرا)،جوگمان (رکھ کرمعاملہ) کرتاہے،میں اس کے ساتھ ویسا ہی( معاملہ کرتا) ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مجھے یادکرتاہے تومیں بھی (یادکرنے کے اس عمل میں) اس کے ساتھ ہوجاتا ہوں۔ (مثال کے طورپر)،اگروہ اپنے جی میں مجھے یادکرتاہے تومیں بھی اسے اپنے جی میں یادکرتاہوں۔وہ( انسانوں کی) کسی جماعت میں میراچرچاکرتاہے تومیں (فرشتوں کی) اُس جماعت میں اس کاچرچاکرتاہوں جوان سے کہیں بڑھ کرہے۔یہ بالشت بھر میرے قریب آئے تومیں ہاتھ بھراس کے قریب ہوجاتااوریہ ہاتھ بھرآئے تومیں دوگنااس سے قریب ہوجاتاہوں،حتٰی کہ اگریہ میری طرف چل کرآئے تومیں دوڑ کراس کی طرف چلاآتاہوں۔

کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَسِیرُ فِی طَرِیقِ مَکَّۃَ فَمَرَّ عَلَی جَبَلٍ یُقَالُ لَہُ جُمْدَانُ، فَقَالَ: سِیرُوا ہَذَا جُمْدَانُ سَبَقَ الْمُفَرِّدُونَ، قَالُوا: وَمَا الْمُفَرِّدُونَ؟ یَا رَسُولَ اللہِ، قَالَ: الذَّاکِرُونَ اللہَ کَثِیرًا، وَالذَّاکِرَاتُ. (رقم۶۸۰۸)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم (حج کے سفرمیں)مکہ کے راستے پرتھے ۔آپ کاگزرایک پہاڑ پرسے ہواجس کانام جُمدان تھا۔آپ نے (جمدان کے لغوی معنی ،یعنی جمودسے نکتہ پیداکرتے ہوئے )فرمایا:یہ توجمدان ہے ،(اس لیے یہیں جمارہے گا)،تم لوگ چلتے رہو۔(اور دیکھو)مفردون توسب سے آگے نکل گئے ہیں۔
صحابہ نے عرض کیا:اللہ کے رسول، مفردون سے آپ کاکیامطلب ہے؟
آپ نے جواب دیا:وہ مردوعورت، جوکثرت سے (صرف) اللہ کاذکرکرتے ہوئے جارہے ہیں۔

عَنْ أَبِی مُوسَی قَالَ: کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَفَرٍ، فَجَعَلَ النَّاسُ یَجْہَرُونَ بِالتَّکْبِیرِ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَیُّہَا النَّاسُ ارْبَعُوا عَلَی أَنْفُسِکُمْ، إِنَّکُمْ لَیْسَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلَا غَاءِبًا، إِنَّکُمْ تَدْعُونَ سَمِیعًا قَرِیبًا، وَہُوَ مَعَکُمْ،قَالَ: وَأَنَا خَلْفَہُ، وَأَنَا أَقُولُ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ، فَقَالَ یَا عَبْدَ اللہِ بْنَ قَیْسٍ: أَلَا أَدُلُّکَ عَلَی کَنْزٍ مِنْ کُنُوزِ الْجَنَّۃِ، فَقُلْتُ: بَلَی، یَا رَسُولَ اللہِ، قَالَ:قُلْ: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللہِ. (رقم۶۸۶۲)
ابوموسیٰ اشعری بیان کرتے ہیں کہ ہم کسی سفرمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ کچھ لوگ اونچی آوازمیں ’’أللّٰہ أکبر، أللّٰہ أکبر‘‘ کہنے لگے۔
اس پر آپ نے ان کو تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا: لوگو، اپنی جانوں پر رحم کرو، (کیوں اس قدرمشقت اٹھاتے ہو)؟تم کسی بہرے کو یاپھراس خداکو نہیں پکار رہے جو موجود نہ ہو۔تم اس کوپکاررہے ہوجوخوب سنتااورنہایت قریب رہتاہے،بلکہ وہ (اس وقت بھی) تمھارے ساتھ موجودہے۔
ابوموسیٰ کہتے ہیں کہ میںآپ کے پیچھے کھڑاہوا( آہستہ آوازمیں )یہ کلمات پڑھ رہا تھا: لاحول ولا قوۃ إلا باللّٰہ۔ (ہمت اورقدرت،سب اللہ ہی کی عنایت سے ہے)۔
آپ نے (سناتومیری حوصلہ افزائی کرتے ہوئے) فرمایا:عبداللہ بن قیس، کیا میں تمھیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانے کاپتانہ دوں؟
میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول ،کیوں نہیں؟
فرمایا:(جوپڑھ رہے تھے،وہ ) پڑھتے رہاکرو: لاحول ولا قوۃ إلا باللّٰہ۔

کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْعُو بِہَؤُلَاءِ الدَّعَوَاتِ:اللہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْبُخْلِ، وَالْکَسَلِ، وَأَرْذَلِ الْعُمُرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَفِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ. (رقم۶۸۷۶)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان الفاظ میں دعاکیاکرتے تھے:اے اللہ،میں تیری پناہ مانگتاہوں، بخل سے اورسستی سے،بڑھاپے کی ناتوانی اورقبرکے عذاب سے، زندگی اورموت ،دونوں کی آزمایشوں سے۔‘‘

کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَہُ قَالَ: اللہُمَّ بِاسْمِکَ أَحْیَا، وَبِاسْمِکَ أَمُوتُ، وَإِذَا اسْتَیْقَظَ قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی أَحْیَانَا بَعْدَمَا أَمَاتَنَا، وَإِلَیْہِ النُّشُورُ. (رقم۶۸۸۷)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم بسترپرجاتے تویہ کلمات اداکرتے:اے اللہ،میں تیرے نام کے ساتھ جیتا ہوں ،تیرے نام کے ساتھ مرجاؤں گا۔
جب نیندسے بیدارہوتے تویہ کلمات اداکرتے:اللہ کاشکرہے جس نے ہمیں موت( جیسی نیند) کے بعدپھراُٹھاکھڑاکیا ،مگر( ہمیشہ اس طرح نہ ہوگا،حقیقی موت آکررہے گی اورپھر)اُٹھ کراسی کی طرف جانا ہوگا۔

کَانَ نَبِیُّ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ عِنْدَ الْکَرْبِ:لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ الْعَظِیمُ الْحَلِیمُ، لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیمِ، لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیمِ. (رقم۶۹۲۱)
دکھ اورمصیبت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات پڑھاکرتے تھے:کوئی الٰہ نہیں ہے، سواے اللہ کے جوعظمت والا اوربردبارہے۔کوئی الٰہ نہیں ہے، سواے اللہ کے جو عرش عظیم کامالک ہے۔کوئی الٰہ نہیں ہے، سواے اللہ کے جوزمین اورآسمانوں اورعرش کریم کارب ہے۔

عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ: اللہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ الْہُدَی وَالتُّقَی، وَالْعَفَافَ وَالْغِنَی. (رقم۶۹۰۴)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات ان الفاظ میں دعاکیاکرتے تھے:اے اللہ،میں تجھ سے سوال کرتا ہوں،ہدایت اورپرہیزگاری کا،پاک دامنی اورغناکا۔

کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: اللہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ عِلْمٍ لَا یَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لَا یَخْشَعُ، وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ، وَمِنْ دَعْوَۃٍ لَا یُسْتَجَابُ لَہَا. (رقم۶۹۰۶)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعابھی کیاکرتے تھے:اے اللہ،میں تیری پناہ مانگتاہوں،ایسے علم سے جونفع نہ دے اورایسے دل سے جس میں خشوع نہ ہواورایسے نفس سے جوسیرنہ ہواورایسی دعاسے جوقبول نہ ہو۔

قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:لَأَنْ أَقُولَ سُبْحَانَ اللہِ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ، وَلَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ، وَاللہُ أَکْبَرُ، أَحَبُّ إِلَیَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ.(رقم۶۸۴۷)
’’اللہ پاک ہے، شکراللہ ہی کے لیے ہے،اللہ کے سواکوئی الٰہ نہیں،اللہ سب سے بڑاہے۔‘‘
آپ نے فرمایا: ان کلمات کوپڑھنامجھے ان تمام چیزوں سے زیادہ پسندیدہ ہے، جن پرسورج کی روشنی پڑتی ہے۔

عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَنْ قَالَ: لَا إِلَہَ إِلَّا اللہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ، فِی یَوْمٍ مِاءَۃَ مَرَّۃٍ، کَانَتْ لَہُ عَدْلَ عَشْرِ رِقَابٍ، وَکُتِبَتْ لَہُ مِاءَۃُ حَسَنَۃٍ وَمُحِیَتْ عَنْہُ مِاءَۃُ سَیِّءَۃٍ، وَکَانَتْ لَہُ حِرْزًا مِنَ الشَّیْطَانِ یَوْمَہُ ذَلِکَ، حَتَّی یُمْسِیَ. (رقم۶۸۴۲)
’’اللہ کے سواکوئی الٰہ نہیں،وہ تنہاہے،اس کاکوئی شریک نہیں، بادشاہی اس کی ہے اورحمدبھی اسی کے لیے ہے،اوروہ ہرچیزپرقدرت رکھتاہے۔‘‘
آپ کاارشادہے:جوکوئی ان کلمات کودن میں سومرتبہ پڑھتاہے، اس کے لیے دس غلاموں کے برابراجرہے ،سونیکیاں اس کے نامۂ اعمال میں لکھ دی جاتی ہیں اور سو گناہ بھی معاف کردیے جاتے ہیں،مزیدیہ کہ وہ شام تک شیطان سے پناہ میں رہتا ہے۔

قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: کَلِمَتَانِ خَفِیفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ، ثَقِیلَتَانِ فِی الْمِیزَانِ، حَبِیبَتَانِ إِلَی الرَّحْمَنِ: سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہِ، سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیمِ.(رقم۶۸۴۶)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:دوکلمات ایسے ہیں جو زبان پرزیادہ بھاری نہیں ہیں ،مگرآخرت کے ترازومیں بہت بھاری ہیں، نیز(خداے) رحمن کو حددرجہ پسند بھی ہیں۔(وہ دوکلمات یہ ہیں):اللہ پاک ہے اورستودہ صفات بھی، اللہ پاک ہے عظمت والا۔

____________

 

B