عَنْ عَاءِشَۃَ قَالَت: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللہِ أَحَبَّ اللہُ لِقَاءَ ہُ، وَمَنْ کَرِہَ لِقَاءَ اللہِ کَرِہَ اللہُ لِقَاءَہُ، فَقُلْتُ: یَا نَبِیَّ اللہِ أَکَرَاہِیَۃُ الْمَوْتِ؟ فَکُلُّنَا نَکْرَہُ الْمَوْتَ، فَقَالَ: لَیْسَ کَذَلِکِ، وَلَکِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَۃِ اللہِ وَرِضْوَانِہِ وَجَنَّتِہِ ،أَحَبَّ لِقَاءَ اللہِ فَأَحَبَّ اللہُ لِقَاءَ ہُ، وَإِنَّ الْکَافِرَ إِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللہِ وَسَخَطِہِ، کَرِہَ لِقَاءَ اللہِ وَکَرِہَ اللہُ لِقَاءَ ہُ. (رقم۶۸۲۲)
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جوکوئی خدا سے ملاقات کامتمنی ہوتاہے، خداکوبھی اس سے ملاقات کا بہت شوق ہوتاہے اورجو اس سے ملنانہ چاہتاہو،وہ بھی اس سے ملنانہیں چاہتا۔
سیدہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے سوال کیا:اللہ کے نبی،(خداسے ملاقات تو ظاہر ہے، موت کے بعدہوگی تواس کراہت سے مراد) کیا موت سے کراہت ہے؟ اگر ایسا ہے توہم میں سے کون ہے جوموت سے کراہت نہ کرتاہو۔
آپ نے فرمایا:ایسا نہیں ہے ۔(یہ موت کاشوق اورکراہت نہیں ،بلکہ موت کے وقت ظاہرہونے والاشوق اورکراہت ہے)۔ جب کسی مسلمان کوموت آتی ہے اور اسے خداکی رحمت ، خوشنودی اوراس کی جنت کی بشارتیں ملتی ہیں تووہ چاہتاہے کہ (جلدازجلد) اس سے ملاقات کرے اورخدابھی اس سے ملاقات کاشدیدمتمنی ہوتا ہے ۔اس کے برعکس ،جب کسی کافرکوموت آتی ہے اوراسے خدا کے عذاب اوراس کی ناراضیوں کی اطلاع ہوتی ہے تووہ چاہتاہے کہ اس سے ہرگزسامنانہ ہواورخدابھی یہی چاہتاہے کہ اس سے بالکل نہ ملے۔
____________