نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ یُجَصَّصَ الْقَبْرُ، وَأَنْ یُقْعَدَ عَلَیْہِ، وَأَنْ یُبْنَی عَلَیْہِ. (رقم۲۲۴۵)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاہے کہ قبروں کوچوناگچ کیاجائے یاان پرکوئی عمارت بنائی جائے یا ان پر(مجاوربن کر)بیٹھا جائے۔عَنْ عَاءِشَۃَ أَنَّ أُمَّ حَبِیبَۃَ وَأُمَّ سَلَمَۃَ ذَکَرَتَا کَنِیسَۃً رَأَیْنَہَا بِالْحَبَشَۃِ فِیہَا تَصَاوِیرُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:إِنَّ أُولَءِکَ، إِذَا کَانَ فِیہِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ، فَمَاتَ، بَنَوْا عَلَی قَبْرِہِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِیہِ تِلْکِ الصُّوَرَ، أُولَءِکِ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ. (رقم۱۱۸۱)
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج) ، ام حبیبہ اورام سلمہ نے آپ کے سامنے ایک کلیساکا ذکرکیاجس میں کچھ تصویریں ٹنگی ہوئی تھیں اورجس کوانھوں نے ملک حبشہ میں دیکھاتھا۔
یہ تذکرہ سن کرآپ نے فرمایا:(اہل کتاب کی یہ عادت تھی کہ)ان میں جب کسی نیک آدمی کی موت ہوجاتی تویہ اس کی قبرپر سجدہ گاہ بنالیتے اوراس میں اس طرح کی تصویریں بھی بناڈالتے۔
فرمایا:یہ لوگ قیامت کے دن خداکے نزدیک بدترین مخلوق ہوں گے۔عَنْ عَاءِشَۃَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَرَضِہِ الَّذِی لَمْ یَقُمْ مِنْہُ: لَعَنَ اللہُ الْیَہُودَ وَالنَّصَارَی، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَاءِہِمْ مَسَاجِدَ، قَالَتْ: فَلَوْلَا ذَاکَ أُبْرِزَ قَبْرُہُ، غَیْرَ أَنَّہُ خُشِیَ أَنْ یُتَّخَذَ مَسْجِدًا.(رقم۱۱۸۴)
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس مرض میں کہ جس سے صحت یابی نہ ہوئی،ارشادفرمایا: ان یہودیوں اور نصرانیوں پراللہ کی لعنت ہو ،جنھوں نے اپنے انبیاکی قبروں کوسجدہ گاہ بنالیا۔
سیدہ فرماتی ہیں کہ اگریہ اندیشہ نہ ہوتاکہ خودآپ کی قبرمبارک کوبھی سجدہ گاہ بنا لیا جائے گاتویہ بھی(دوسری قبروں کی طرح) کھلی جگہ پربنائی جاتی۔قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ یَمُوتَ بِخَمْسٍ۔۔۔أَلَا وَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوا یَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِیَاءِہِمْ وَصَالِحِیہِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّی أَنْہَاکُمْ عَنْ ذَلِکَ. (رقم۱۱۸۸)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے پانچ دن پہلے یہ نصیحت فرمائی:تم سے پہلے لوگوں کی عادت تھی کہ وہ اپنے نبیوں اورصالحین کی قبروں کوسجدہ گاہ بنالیتے تھے۔ سن لو،تم اس طرح کی قبروں کوسجدہ گاہ ہرگزنہ بنانا،میں تم کواس برائی سے سختی سے روکتا ہوں۔
____________