HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حکمرانوں کی اطاعت

 


سَأَلَ سَلَمَۃُ بْنُ یَزِیدَ الْجُعْفِیُّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: یَا نَبِیَّ اللہِ، أَرَأَیْتَ إِنْ قَامَتْ عَلَیْنَا أُمَرَاءُ یَسْأَلُونَا حَقَّہُمْ وَیَمْنَعُونَا حَقَّنَا، فَمَا تَأْمُرُنَا؟ فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ سَأَلَہُ، فَأَعْرَضَ عَنْہُ، ثُمَّ سَأَلَہُ فِی الثَّانِیَۃِ أَوْ فِی الثَّالِثَۃِ، فَجَذَبَہُ الْأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ، وَقَالَ: اسْمَعُوا وَأَطِیعُوا، فَإِنَّمَا عَلَیْہِمْ مَا حُمِّلُوا، وَعَلَیْکُمْ مَا حُمِّلْتُمْ. (رقم۴۷۸۲)
سلمہ بن یزیدنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: اگرہم پرایسے حکمران مسلط ہوجائیں جو اپنے سب حقوق کاہم سے تقاضا کریں،مگرہمارے حقوق ہم کوبالکل نہ دیں، اے اللہ کے نبی ،بتائیے آپ اس بارے میں ہمیں کیاحکم دیتے ہیں؟
(آپ خطبہ دے رہے تھے )،اس لیے آپ نے ان کی بات کونظراندازکردیا۔
انھوں نے دوسری یاتیسری مرتبہ پھرپوچھ لیا تو(ایک اورصاحب)،ابن قیس نے ان کادامن پکڑکرکھینچا (کہ وہ بیٹھ جائیں، مگر وہ اپنے سوال پراصرارکرتے رہے۔ چنانچہ خطبہ کوروک کر)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: تم لوگ (ایسی صورت حال میں بھی )حکمرانوں کی بات سنو اوران کی اطاعت کرتے رہو،اس لیے کہ وہ اپنی ذمہ داری کے جواب دہ ہیں اورتم اپنی ذمہ داری کے جواب دہ ہو۔

قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ کَرِہَ مِنْ أَمِیرِہِ شَیْءًا فَلْیَصْبِرْ عَلَیْہِ، فَإِنَّہُ لَیْسَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ خَرَجَ مِنَ السُّلْطَانِ شِبْرًا فَمَاتَ عَلَیْہِ، إِلَّا مَاتَ مِیتَۃً جَاہِلِیَّۃً. (رقم۴۷۹۱)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے :جسے اپنے حکمران کی کوئی بات ناگوار گزرے، اسے چاہیے کہ اس کوبرداشت کرے۔ اس لیے کہ جو (برداشت کرنے کے بجاے) نظم ریاست سے بالشت بھر بھی باہر نکل گیااوراسی حالت میں اس کوموت آگئی تو وہ شخص جاہلیت کی موت مرا۔

عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّہُ یُسْتَعْمَلُ عَلَیْکُمْ أُمَرَاءُ ، فَتَعْرِفُونَ وَتُنْکِرُونَ، فَمَنْ کَرِہَ فَقَدْ بَرِءَ، وَمَنْ أَنْکَرَ فَقَدْ سَلِمَ، وَلَکِنْ مَنْ رَضِیَ وَتَابَعَ، قَالُوا: یَا رَسُولَ اللہِ، أَلَا نُقَاتِلُہُمْ؟ قَالَ: لَا، مَا صَلَّوْا.(رقم۴۸۰۱)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشین گوئی فرمائی:تم پرایسے لوگ حکومت کریں گے جن کی بعض باتیں تمھیں اچھی لگیں گی اوربعض بری۔ پھرجس نے بری باتوں کو ناپسند کیا، وہ بری الذمہ ہوااورجس نے ان کاانکارکیا،اصل میں وہی محفوظ رہا۔مگرجوراضی ہوا اور ان کے پیچھے چل پڑا(تواس سے پوچھاجائے گا)۔
صحابہ نے پوچھا:یارسول اللہ،(یہ صورت حال ہوجائے تو)کیااب ہم ان سے جنگ نہ کریں؟
فرمایا:اس وقت تک نہیں،جب تک وہ نمازپڑھتے رہیں۔

عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: خِیَارُ أَءِمَّتِکُمُ الَّذِینَ تُحِبُّونَہُمْ وَیُحِبُّونَکُمْ، وَیُصَلُّونَ عَلَیْکُمْوَتُصَلُّونَ عَلَیْہِمْ، وَشِرَارُ أَءِمَّتِکُمُ الَّذِینَ تُبْغِضُونَہُمْ وَیُبْغِضُونَکُمْ، وَتَلْعَنُونَہُمْ وَیَلْعَنُونَکُمْ، قِیلَ:یَا رَسُولَ اللہِ، أَفَلَانُنَابِذُہُمْ بِالسَّیْفِ؟ فَقَالَ: لَا، مَا أَقَامُوا فِیکُمُ الصَّلَاۃَ، وَإِذَا رَأَیْتُمْ مِنْ وُلَاتِکُمْ شَیْءًا تَکْرَہُونَہُ فَاکْرَہُوا عَمَلَہُ، وَلَا تَنْزِعُوا یَدًا مِنْ طَاعَۃٍ. (رقم۴۸۰۴)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :تمھارے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کرواوروہ تم سے محبت کریں۔ جنھیں تم دعائیں دواوروہ بھی تم کو دعاؤں میں یاد رکھیں۔اور بدترین حکمران وہ ہیں جن سے تم نفرت کرواوروہ تم سے نفرت کریں۔تم انھیں بددعائیں دو اوروہ بھی تم کوبددعائیں دیں۔
پوچھاگیا:اے اللہ کے رسول،یہ صورت حال ہوجائیتو کیاہم تلوارکے ذریعے سے انھیں (اقتدارسے اتار)نہ پھینکیں؟
فرمایا:جب تک وہ تم میں نمازقائم کرتے رہیں،اس وقت تک بالکل نہیں۔
مزیدفرمایا:تم اپنے حکمرانو ں میں کوئی ایسی بات دیکھوجس کو تم براجانتے ہوتواس بات کوضروربراجانو،مگران کی اطاعت سے ہرگزباہرنہ نکلو۔

____________

 

B