HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rizwan Ullah

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

بیٹیاں

 


عَنْ عَاءِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ: جَاءَ تْنِی مِسْکِینَۃٌ تَحْمِلُ ابْنَتَیْنِ لَہَا، فَأَطْعَمْتُہَا ثَلَاثَ تَمَرَاتٍ، فَأَعْطَتْ کُلَّ وَاحِدَۃٍ مِنْہُمَا تَمْرَۃً، وَرَفَعَتْ إِلَی فِیہَا تَمْرَۃً لِتَأْکُلَہَا، فَاسْتَطْعَمَتْہَا ابْنَتَاہَا، فَشَقَّتِ التَّمْرَۃَ الَّتِی کَانَتْ تُرِیدُ أَنْ تَأْکُلَہَا بَیْنَہُمَا، فَأَعْجَبَنِی شَأْنُہَا، فَذَکَرْتُ الَّذِی صَنَعَتْ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:إِنَّ اللہَ قَدْ أَوْجَبَ لَہَا بِہَا الْجَنَّۃَ، أَوْ أَعْتَقَہَا بِہَا مِنَ النَّارِ. (رقم۶۶۹۴)
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ ایک مسکین عورت اپنی دوبیٹیوں کوگودمیں اٹھائے ہوئے میرے پاس آئی( اورکھانے کے لیے کچھ طلب کیا)۔چنانچہ میں نے اس کو تین عدد کھجوریں دے دیں۔اس نے ایک ایک کھجوردونوں بچیوں کودی اورتیسری خود کھانے کے لیے اپنے منہ کی طرف بڑھائی۔(وہ اسے منہ میں لے جابھی نہ پائی تھی) کہ بچیاں مزیدکھانے کی ضدکرنے لگیں۔ماں(سے دیکھانہ گیااوراس )نے اس اکلوتی کھجورکو بھی دوحصوں میں تقسیم کیااوران کوکھلادیا۔سیدہ بیان کرتی ہیں کہ مجھے یہ دیکھ کربہت حیرت ہوئی ،چنانچہ میں نے اس واقعہ کارسول اللہ سے(خصوصی طور پر) ذکر کیا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنااورتحسین بھرے اندازمیں فرمایا:(عائشہ)،بیٹیوں کے ساتھ اس حسنِ سلوک کی وجہ سے یقیناًاللہ نے اس عورت کو آگ سے نجات دے دی ہے اورجنت بھی عطا فرمادی ہے۔

قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنْ عَالَ جَارِیَتَیْنِ حَتَّی تَبْلُغَا جَاءَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ أَنَا وَہُوَ، وَضَمَّ أَصَابِعَہُ. (رقم۶۶۹۵)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے دوبچیوں کی اچھی پرورش کی یہاں تک کہ وہ جوانی کوپہنچ گئیں،وہ قیامت کے دن مجھ سے اس قدر قریب ہوگا، (جس طرح یہ دوانگلیاں آپس میں قریب ہیں)۔آپ نے اپنی انگلیاں( باقاعدہ) جوڑ کر دکھائیں۔

____________

 

B