عَنْ حُمْرَانَ مَوْلٰى عُثْمَانَ ... أَنَّهُ رَاٰى عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ دَعَا بِإِنَاءٍ فَأَفْرَغَ عَلٰى كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِيْنَهُ فِي الْإِنَاءِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ قَالَ: قَالَ: رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوْئِيْ هٰذَا ثُمَّ صَلّٰى رَكْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيْهِمَا نَفْسَهُ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ. (بخارى، رقم 159)
حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ)کے مولٰی حُمران سے روايت ہےکہانھوں نے حضرت عثمان بن عفان (رضی اللہ عنہ) کو وضو كرتے ہوئے دیکھا ہے، انھوں نے (حمران سے)پانی کا برتن مانگا،پهر اپنی ہتھیلیوں پر تین مرتبہ پانی ڈالا، پھر انھیں دھویا، پهراپنا داہنا ہاتھ برتن میں ڈالا، اور (پانی لے کر) کلی کی اور ناک صاف کیا، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور کہنیوں تک تین بار دونوں ہاتھ دھوئے، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر (پانی لے کر) ٹخنوں تک تین مرتبہ اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شخص میری طرح ایسا وضو کرے، پھر ايسى دو رکعت نماز پڑھے، جس میں اپنے نفس سے کوئی بات نہ کرے تو اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔
عَنْ يَحْيٰى الْمَازِنِيِّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِعَبْدِ اللهِ بْنِ زَيْدٍ وَهُوَ جَدُّ عَمْرِو بْنِ يَحْيٰى أَتَسْتَطِيْعُ أَنْ تُرِيَنِيْ كَيْفَ كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللهِ بْنِ زَيْدٍ: نعم، فَدَعَا بِمَاءٍ فَأَفْرَغَ عَلٰى يَدَيْهِ فَغَسَلَ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ حَتّٰى ذَهَبَ بِهِمَا إِلٰى قَفَاهُ ثُمَّ رَدَّهُمَا إِلَى الْمَكَانِ الَّذِيْ بَدَأَ مِنْهُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ. (بخارى، رقم 185)
حضرت یحییٰ المازنی سے روايت ہےکہ ایک آدمی نے عبداللہ بن زید (رضی اللہ عنہ) جو عمرو بن یحییٰ کے دادا ہیں ، ان سے پوچھا کہکیا آپ مجھے (عملاًوضوكركے)دکھا سکتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح وضو کیا ؟ عبداللہ بن زید (رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ ہاں،پھر انھوں نے پانی کا برتن منگوایا، پہلے اپنے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور دو مرتبہ ہاتھ دھوئے، پھر تین مرتبہ کلی کی، تین بار ناک صاف کی، پھر تین دفعہ اپنا چہرہ دھویا، پھر کہنیوں تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو مرتبہ دھوئے، پھر اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کا مسح کیا، اس طور پر اپنے ہاتھ (پہلے) آگے لائے، پھر پیچھے لے گئے، (مسح)سر کے ابتدائی حصے سے شروع کیا، پھر دونوں ہاتھ گدی تک لے جا کر وہیں واپس لائے جہاں سے (مسح)شروع کیا تھا، پھر اپنے پیر دھوئے۔
عَنِ ابْنَ شَهَابٍ اَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَزِيْدَ اَخْبَرَهُ اللَّيْثِيَّ أَنَّ حُمْرَانَ مَوْلٰى عُثْمَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُثْمَانَ بَنْ عَفَّانَ دَعَا بِوَضُوْءٍ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنٰى إِلَى الْمِرْفَقِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرٰى مِثْلَ ذٰلِكَ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُمْنٰى إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ الْيُسْرٰى مِثْلَ ذٰلِكَ ثُمَّ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوْئِيْ هٰذَا ثُمَّ قَالَ: رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوْئِيْ هٰذَا ثُمَّ قَامَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ لَا يُحَدِّثُ فِيْهِمَا نَفْسَهُ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ. (مسلم، رقم 538)
ابن شہاب سے روایت ہے کہ عطاء بن یزید لیثی، عثمان (رضى الله عنہ) كے آزاد كرده غلام حمران سے روایت كرتےہيں کہ عثمان بن عفان (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) نے وضو کا پانی طلب فرمایا اور وضو کیا۔ پس اپنی دونوں ہتھیلیوں کو تین بار دھویا ،پھر کلی کی اور ناک صاف کیا ،پھر اپنے چہرہ کو تین بار دھویا، پھر اپنے دائیں ہاتھ کو تین بار کہنی تک دھویا، پھر اسى طرح بائیں ہاتھ کو دھویا ،پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دائیں پاؤں کو ٹخنوں تک تین بار دھویا، پھر اسی طرح بائیں پاؤں کو دھویا، پھر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے میرے اس وضو کی طرح وضو كيا اور پھر فرمایا كہ جس نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا، پھر وه کھڑا ہوا اور دو رکعتیں اس طرح پڑھیں کہ ان میں اس نے اپنے دل کی باتیں نہ کيں تو اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ زَيْدِ ابْنِ عَاصِمٍ الْأَنْصَارِيِّ ـ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ ـ قَالَ: قِيْلَ لَهُ تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوْءَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا بِإِنَاءٍ فَأَكْفَأَ مِنْهَا عَلٰى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَهَا فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ فَفَعَلَ ذٰلِكَ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَهَا فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَهَا فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَهَا فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ فَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: هٰكَذَا كَانَ وُضُوْءُ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.(مسلم، رقم 555)
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم انصاری صحابی رسول (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہےكہ ان سے کسی نے عرض کیا کہ ہمارے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کی طرح وضو کرو، انہوں نے پانی کا برتن منگوایا اور برتن کو جھکا کر اس سے پانی اپنے دونوں ہاتھوں پر ڈالا اوران کو تین بار دھویا، پھر پانى نكالا اور ايك ہى چلو سے كلى بھى كى اور ناك ميں پانى بھى ڈالا اور ناک صاف کیا، اسی طرح تین بار کیا، پھر پانی لیا اور اپنے چہرہ کو تین بار دھویا، پھر پانی لیا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو کہنیوں سمیت دو دو مرتبہ دھویا، پھر برتن سے ہاتھ تر کر کے سر کا مسح کیا اس طرح کہ دونوں ہاتھوں کو آگے سے پیچھے کو لے گئے اور پھر پیچھے سے آگے کو لائے، پھر دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھوئے، پھر فرمایا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو اسی طرح ہوا كرتا تھا۔
________