عَنْ عَائِِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ يَبْدَأُ فَيَغْسِلُ يَدَيْهِ ثُمَّ يُفْرِغُ بِيَمِيْنِهِ عَلٰى شِمَالِهِ فَيَغْسِلُ فَرْجَهُ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلٰوةِ ثُمَّ يَأْخُذُ الْمَاءَ فَيُدْخِلُ أَصَابِعَهُ فِيْ أُصُوْلِ الشَّعْرِ حَتّٰى إِذَا رَاٰى أَنْ قَدِ اسْتَبْرَأَ حَفَنَ عَلٰى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ ثُمَّ أَفَاضَ عَلٰى سَائِرِ جَسَدِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ. (مسلم، رقم 718)
حضرت عائشہ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب جنابت سے غسل کرتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو دھونے سے شروع فرماتے، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی ڈال کر اپنی شرم گاہ دھوتے، پھر نماز کے وضو کی طرح وضو فرماتے ،پھر پانی لے کر اپنی انگلیوں کو بالوں کی جڑوں میں ڈالتے ،یہاں تک کہ جب آپ دیکھتے کہ وہ صاف ہوگیا ہے تو اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالتے ، پھر اپنے پورے جسم پر پانی ڈالتے، پھر اپنے دونوں پاؤں دھوتے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: حَدَّثَتْنِيْ خَالَتِيْ مَيْمُوْنَةُ قَالَتْ: أَدْنَيْتُ لِرَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُسْلَهُ مِنَ الْجَنَابَةِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ ثُمَّ أَفْرَغَ بِهِ عَلٰى فَرْجِهِ وَغَسَلَهُ بِشِمَالِهِ ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ الْأَرْضَ فَدَلَكَهَا دَلْكًا شَدِيْدًا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوْءَهُ لِلصَّلٰوةِ ثُمَّ أَفْرَغَ عَلٰى رَأْسِهِ ثَلَاثَ حَفَنَاتٍ مِلْءَ كَفِّهِ ثُمَّ غَسَلَ سَائِرَ جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحّٰى عَنْ مَقَامِهِ ذٰلِكَ فَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِالْمِنْدِيْلِ فَرَدَّهُ. (مسلم، رقم 722)
حضرت ابن عباس (رضی اللہ عنہما) بیان کرتے ہیں کہ میری خالہ سیدہ میمونہ نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں غسل جنابت کے لیے پانی رکھا تو آپ نے پہلے دونوں ہاتھ دو یا تین مرتبہ دھوئے ، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالا اور اس سے اپنی شرم گاہ پر پانی بہایا اور اسے بائیں ہاتھ سے دھویا ،پھر اپنا یہ ہاتھ زمین پر اچھی طرح رگڑا ، پھر نماز کے لیے جس طرح وضو کرتے ہیں ، اسی طرح وضو کیا ، پھر چلو میں بھر کر تین مرتبہ پانی سر پر بہایا ، پھر سارا بدن دھویا ، پھر اس جگہ سے ہٹے اور دونوں پاؤں دھوئے ۔ پھر میں رومال(توليہ)لے آئی جو آپ نے واپس کر دیا۔
________