عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَتَیْتَ مَضْجَعَکَ فَتَوَضَّأْ وُضُوءَ کَ لِلصَّلَاةِ ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَی شِقِّکَ الْأَیْمَنِ ثُمَّ قُلْ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِی إِلَیْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِی إِلَیْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِی إِلَیْکَ رَغْبَةًوَرَهْبَةً إِلَیْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَیْکَ اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِی أَنْزَلْتَ وَبِنَبِیِّکَ الَّذِی أَرْسَلْتَ فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَیْلَتِکَ فَأَنْتَ عَلَی الْفِطْرَةِ وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَتَکَلَّمُ بِهِ۔(بخاری، رقم ۲۴۷)
’’براء ابن عازب سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے بستر پر سونے کے لیے آؤ تو اسی طرح وضو کرو جیسے نماز کے لیے کرتے ہو، پھر دائیں کروٹ پر لیٹ کر یہ کہو کہ اے اللہ، میں نے اپنے آپ کو تیرے حوالے کر دیا ہے، اور اپنا معاملہ تیرے سپرد کر دیا ہے اور تجھ سے ٹیک لگا لی ہے، تیری عظمت سے لرز تے ہوئے اور تیرے اشتیاق میں بڑھتے ہوئے۔ تجھ سے بھاگ کر کہیں پناہ اور کہیں ٹھکانا نہیں، اور اگر ہے تو تیرے ہی پاس ہے۔ پروردگار، میں تیری کتاب پر ایمان لایا ہوں جو تو نے نازل کی ہے، اور تیرے نبی پر ایمان لایا ہوں جسے تو نے رسول بنا کر بھیجا ہے۔
)آپ نے فرمایا) پھر اگر تم اسی رات وفات پا گئے تو تمھاری موت فطرت (اسلام) پر ہو گی، (چنانچہ) تم کوشش کرو کہ سونے سے پہلے تمھارے آخری کلمات یہی ہوں۔‘‘
________