عَنْ ابْنِ أَبِی لَیْلَی قَالَ خَرَجْنَا مَعَ حُذَیْفَةَ وَذَکَرَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تَشْرَبُوا فِی آنِیَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا تَلْبَسُوا الْحَرِیرَ وَالدِّیبَاجَ فَإِنَّهَا لَهُمْ فِی الدُّنْیَا وَلَکُمْ فِی الْآخِرَةِ۔(بخاری، رقم ۵۶۳۳)
’’ ابن ابی لیلی سے روایت ہے کہ ہم حذیفہ کے ساتھ نکلے، تو انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا اور یہ بتایا کہ آپ نے فرمایا ہے: سونے اور چاندی کے برتن میں نہ پیا کرو اور ریشم و دیبا نہ پہنا کرو، کیونکہ یہ چیزیں اُن (کفار) کے لیے دنیا میں ہیں اور تمھارے لیے آخرت میں ہوں گی۔‘‘
عَنْ حُذَیْفَةَ رَضِیَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَهَانَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَشْرَبَ فِی آنِیَهِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَأَنْ نَأْکُلَ فِیهَا وَعَنْ لُبْسِ الْحَرِیرِ وَالدِّیبَاجِ وَأَنْ نَجْلِسَ عَلَیْهِ۔(بخاری، رقم ۵۸۳۷)
’’حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سونے اور چاندی کے برتنوں میں کھانے پینے سے روکا ہے اور آپ نے ہمیں ریشم اور دیباج کے کپڑے پہننے اور ان (کی بنی ہوئی گدیوں وغیرہ) پر بیٹھنے سے بھی روکا ہے۔‘‘
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ شَرِبَ فِی إِنَاءٍ مِنْ ذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ فَإِنَّمَا یُجَرْجِرُ فِی بَطْنِهِ نَارًا مِنْ جَهَنَّم۔(مسلم، رقم ۵۳۸۷)
’’ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سونے یا چاندی کے برتنوں میں پیتا ہے، وہ تو بس جھنم کی آگ کو اپنے پیٹ میں غٹ غٹ اتار رہا ہے۔‘‘
________