عَنْ أَبِی هُرَیْرَةَ رَضِیَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ الرَّحِمَ شَجْنَةٌ مِنْ الرَّحْمَنِ فَقَالَ اللَّهُ مَنْ وَصَلَکِ وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَکِ قَطَعْتُهُ۔(بخاری، رقم ۵۹۸۸)
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: رحم کا تعلق رحمن سے جڑا ہوا ہے، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے (رحم سے) فرمایا ہے کہ جو تجھے ملاتا ہے، میں اسے (اپنے ساتھ) ملاتا ہوں اور جو تجھے کاٹتا ہے، میں اسے (اپنے آپ سے) کاٹتا ہوں۔‘‘
عَنْ أَبِی هُرَیْرَةَ عَنْ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْخَلْقَ حَتَّی إِذَا فَرَغَ مِنْ خَلْقِهِ قَالَتْ الرَّحِمُ هَذَا مَقَامُ الْعَاءِذِ بِکَ مِنْ الْقَطِیعَةِ قَالَ نَعَمْ أَمَا تَرْضَیْنَ أَنْ أَصِلَ مَنْ وَصَلَکِ وَأَقْطَعَ مَنْ قَطَعَکِ قَالَتْ بَلَی یَا رَبِّ قَالَ فَهُوَ لَکِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: فَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ، (فَهَلْ عَسَیْتُمْ إِنْ تَوَلَّیْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِی الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ)۔(بخاری، رقم۵۹۸۷)، (مسلم، رقم ۶۵۱۸)
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مخلوقات کو تخلیق کیا ۔ پھر جب وہ تخلیق سے فارغ ہوا تو رحم (عرش کا پایہ پکڑ کر) کھڑا ہوا اور کہا کہ یہ اس کی جگہ ہے جو قطع رحمی سے تیری پناہ چاہتا ہو۔ اللہ تعالیٰ نے کہا کہ ہاں، کیا تو اس پر راضی نہیں ہے کہ میں اس سے تعلق رکھوں گا جو تیرے تعلق کو جوڑے گا اور اس سے بے تعلق رہوں گا جو تیرے تعلق کو کاٹے گا۔ رحم نے کہا کہ کیوں نہیں اے میرے رب (میں راضی ہوں)۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تم کو یہ (مقام و مرتبہ) دیا گیا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم چاہو تو یہ آیت پڑھ لو (پس اگر تم نے منہ پھیرا تو اس کے سوا تم سے کچھ متوقع نہیں کہ زمین میں فساد برپا کرو اور اپنے رحمی رشتوں پر چھری چلاؤ۔‘‘
عَنْ أَبِی أَیُّوبَ الْأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا قَالَ یَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِی بِعَمَلٍ یُدْخِلُنِی الْجَنَّةَ فَقَالَ الْقَوْمُ مَا لَهُ مَا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: أَرَبٌ مَا لَهُ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِکُ بِهِ شَیْئًا وَتُقِیمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِی الزَّکَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ ذَرْهَا، قَالَ کَأَنَّهُ کَانَ عَلَی رَاحِلَتِهِ۔(بخاری، رقم۵۹۸۳)
’’ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا اے اللہ کے رسول آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کردے۔ لوگ (اسے دیکھ کر) کہنے لگے اسے کیا ہو گیا ہے، اسے کیا ہو گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھئی اسے ہونا کیا ہے، ( اسے ضرورت ہے اس لیے پوچھ رہا ہے)، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس کی طرف متوجہ ہو کر) کہا : تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز کا اہتمام کرو، زکوۃ دو اور صلہ رحمی کرو۔ (تمھارا مسئلہ حل ہوا، اب) اس (اونٹی کی لگام ) کو چھوڑ دو، ایسا لگتا ہے کہ اس وقت آپ اپنی سواری پر تھے۔‘‘
عَنْ أَبِی أَیُّوبَ أَنَّ أَعْرَابِیًّا عَرَضَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِی سَفَرٍ فَأَخَذَ بِخِطَامِ نَاقَتِهِ أَوْ بِزِمَامِهَا ثُمَّ قَالَ یَا رَسُولَ اللَّهِ أَوْ یَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِی بِمَا یُقَرِّبُنِی مِنْ الْجَنَّةِ وَمَا یُبَاعِدُنِی مِنْ النَّارِ قَالَ فَکَفَّ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَظَرَ فِی أَصْحَابِهِ ثُمَّ قَالَ: لَقَدْ وُفِّق أَوْ لَقَدْ هُدِی قَالَ: کَیْفَ قُلْت قَالَ فَأَعَادَ فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ: تَعْبُدُ اللَّهَ لَا تُشْرِکُ بِهِ شَیْءًا وَتُقِیمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِی الزَّکَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ دَعْ النَّاقَة۔(مسلم، رقم ۱۰۴)
’’ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک سفر کے دوران میں ایک بدو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آیا اور آپ کی اونٹنی کی رسی یا نکیل پکڑ لی۔ پھر اُس نے کہا، اے اللہ کے رسول! یا کہا اے محمد! آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت کے قریب کر دے اور دوزخ سے دور کر دے۔ راوی کہتے ہیں کہ (یہ سن کر ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم رک گئے اور پھر اپنے صحابہ پر نظر ڈالی اور کہا کہ اسے توفیق دی گئی ہے، یا یہ کہا کہ یہ ہدایت دیا گیا ہے۔ آپ نے اُس سے فرمایا (پھر سے کہو) تم نے کیا پوچھا تھا۔ تو اُس نے اپنی بات دوہرا دی، تو آپ نے فرمایا: تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہراؤ ، نماز کا اہتمام کرو، زکوۃ دو اور صلہ رحمی کرو۔ اونٹی (کی لگام )کو چھوڑ دو۔‘‘
________